دنیا کو حقیر جاننا اور آخرت کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھنا(دوسرا حصه)



          ایک دوسری آیت میں‘ خدائے متعال اہل ایمان اور عمل صالح انجام دینے والوں Ú©ÛŒ عظمت  Ùˆ منزلت بیان کرنے Ú©Û’ بعد بہشت اور اس Ú©ÛŒ نعمتوں Ú©Ùˆ ان لوگوں سے مخصوص جانتا ہے جو خدا سے ڈرتے ہیں:

<جَزَاؤُھُمْ عِنْدَرَبِّھِمْ جَنَّاتُ َعدنٍ تَجْرٖی مِنْ تَحْتِھَا الاَنْھَارُ خَالِدِینَ فِیھَا اَبَداً رَضِیَ اللهُ عَنْھُمْ وَ رَضُواعَنْہُ ذٰلِکَ لِمَنْ خَشِیَ رَبَّہُ>(بینہ/۸)

          پروردگار Ú©Û’ یہاں ان Ú©ÛŒ جزا وہ باغات ہیں جن Ú©Û’ نیچے نہریں جاری ہوں Ú¯ÛŒ وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ‘ خدا ان سے راضی ہے اور وہ لوگ خدا سے راضی ہیں اور یہ سب اس Ú©Û’ لئے ہے جس Ú©Û’ دل میں خوف خدا ہے Û”

          ایک دوسری آیت میں مقام ربوبیت Ú©Û’ سامنے خوف‘ خشیت‘ فروتنی‘ خضوع Ùˆ خشوع Ú©Ùˆ علمائے الہٰی Ú©ÛŒ نمایاں خصوصیات Ú©Û’ طور پر بیان کرتا ہے:

          <اِنَّمَا یَخْشَی اللهَمِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمَاءُ․․․>    (فاطر/Û²Û¸)

          لیکن اللہ سے ڈرنے والے اس Ú©Û’ بندوں میں صرف صاحبان معرفت ہیں Û”

          ایک دوسری جگہ پروردگار عالم مسلمانوں Ú©Ùˆ ظالموں اور ستمگروں Ú©Û’ خوف سے نکال کر اپنے خوف کا Ø­Ú©Ù… دیتا ہے:

<․․․․فَلاَ تَخْشَوھُمْ وَاخْشَونِی وَلِاُتِمَّ نِعْمَتِی عَلَیْکُمْ وَلَعَلَّکُمْ تَھْتَدُونَ>  (بقرہ/Û±ÛµÛ°)       

          ”ان(ظالموں) کا خوف نہ کرو بلکہ اللہ سے ڈرو کہ ہم تم پر اپنی نعمت تمام کرنا چاہتے ہیں کہ شاید تم ہدایت یافتہ ہو جاؤ۔

          نیز ایک دوسری جگہ پر فرماتا ہے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next