دنیا کو حقیر جاننا اور آخرت کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھنا(دوسرا حصه)



”عن ابی جعفر علیہ السلام قال بینارسول الله صلی الله علیہ و آلہ وسلم جالساً و عندہ جبرئیل اذحَانَتْ من جبرئیل نظرة قبَِل السماء فانتقع لونہ حتیٰ صار کانہ کُرکُمٌ ثم لاذَ

-----------------------------------------------

   Û±Û”  چنانچہ معارف دین میں آیا ہے کہ صور دو مرتبہ پھونکا جائے گا: پہلی بار اس وقت جب تمام Ø°ÛŒ حیات مر جائیں Ú¯Û’ Û” دوسراصور اس وقت پھونکا جائے گا جب قیامت کبریٰ برپاہو Ú¯ÛŒ اور سب زندہ ہوں Ú¯Û’ Û” یہ روایت بتاتی ہے کہ پہلے صور پر ملائکہ نہیں مریں Ú¯Û’ اور شاید وہ کبھی نہیں مریں Ú¯Û’ اور اگر ان Ú©Û’ لئے موت Ú©ÛŒ نسبت دی گئی ہے تو اس Ú©Û’ لئے کوئی دوسرا معنی تصور کرنا چاہئے Û”

برسول الله صلی الله علیہ و آلہ وسلم فنظر رسول الله الیٰ حیث نظر جبرئیل علیہ السلام فاذا شیً قد ملاٴ بین الخافِقَینِ مقبلا حتی دنامن الارض“ ۱

امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:

          ایک دن رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف فرماتھے اور جبرئیل امین بھی آپ Ú©Û’ پاس موجود تھے Û” اچانک جبرئیل Ù†Û’ آسمان Ú©ÛŒ طرف نگاہ Ú©ÛŒ اور اس سے ایک نور آسمان پر چمکا اور مسلسل اس کا رنگ تیز ہوتا چلا گیا یہاں تک یہ نور زعفرانی رنگ میں تبدیل ہوگیا۔ اس Ú©Û’ بعد جبرئیل Ù†Û’ اپنے آپ Ú©Ùˆ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ نزدیک کیا اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  Ù†Û’ آسمان Ú©ÛŒ طرف نگاہ Ú©ÛŒ اور مشاہدہ فرمایا کہ جبرئیل کا نورتمام عالم میں مشرق سے مغرب تک پھیلا ہوا ہے اور زمین تک محیط ہے Û”

          البتہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مقام اور آپ  Ú©ÛŒ نورانیت جبرئیل Ú©Û’ مقام اور نورانیت سے بالا تر ہے، لیکن یہاں پر چونکہ جبرئیل کا واقعی مقام، پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ بشری اور انسانی مقام پر جلوہ افروز تھا اس لئے ایسی عظمت کا مشاہدہ گیا۔

 

-----------------------------------------------

  Û±Û” بحار الانوار ،ج/۱۶ص/Û²Û¹Û²



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next