دنیا کو حقیر جاننا اور آخرت کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھنا(دوسرا حصه)



          گفتگو خوف الہٰی Ú©Û’ فائدے اور اس Ú©Û’ مطلوب ہونے Ú©Û’ بارے میں ہے Û” خوف الہٰی Ú©ÛŒ کیا اہمیت Ùˆ منزلت ہے کہ اس قدر تاکید Ú©ÛŒ گئی ہے کہ انسان Ú©Ùˆ چاہئے کہ کوشش کرے تاکہ خوف Ú©Û’ مقام اور اس Ú©ÛŒ عظمت Ú©Ùˆ درک کرلے اور اس Ú©ÛŒ راہ Ú©Ùˆ پہچان لے؟حقیقت یہ ہے کہ بہت سے لوگوں Ú©Ùˆ خوف الہٰی Ú©Û’ فوائد اور خوبیوں Ú©Û’ بارے میں علم نہیں ہے Û” اگرچہ وہ جانتے ہیں کہ قرآن مجید میںخوف الہٰی Ú©Û’ بارے میں بہت سی آیات نازل ہوئی ہیں اور خدا سے ڈرنے والوں Ú©ÛŒ ستائش Ú©ÛŒ گئی ہے‘ لیکن یہ نہیں جانتے ہیں کہ خوف خدا Ú©Û’ اندر ان Ú©Û’ لئے کیا فائدہ پوشیدہ ہے Û” جب انبیاء  الہٰی بزرگان دین Ú©Û’ متعلق خوف الٰہی کا ذکر آتا ہے اور تو یہ لوگ تعجب Ú©ÛŒ نگاہ سے دیکھتے ہیں‘ کہ انسان کیوں اس قدر خوف زدہ اور گریہ کناں ہو کہ آشوب چشم میں مبتلا ہو جائے اور ان Ú©Û’ چہرے مضمحل ہو جائیں Û”

          حضرت یحییٰ علیہ السلام Ú©Û’ بارے میں(انبیاء Ú©Û’ درمیان ان کا درجہ خوف الہٰی Ú©Û’ حوالے سے زیادہ نمایاں تھا)روایت ہے کہ خدائے متعال Ú©Û’ خوف میں اس قدر روتے تھے کہ ان Ú©ÛŒ آنکھیں اور چہرہ زخمی ہوجاتے تھے‘ یہاں تک ان Ú©ÛŒ والدہ نمدکے Ù¹Ú©Ú‘Û’ ان Ú©Û’ چہرے پر رکھتی تھی تاکہ اس Ú©Û’ آنسوچہرہ Ú©Û’ زخموں Ú©Ùˆ Ú©Ù… اذیت پہنچائیں Û” جب انسان ان رودادوں Ú©Ùˆ سنتا ہے تو تعجب کرتا ہے اور اسک Û’ دل میں آتا ہے کہ کیا ایک پیغمبر خدا   کواس قدر ڈرنا چاہئے: اگر ہم میںسے کسی Ú©ÛŒ یہ حالت ہو جائے اور اس طرح خداسے ڈر Ù†Û’ لگیں Ú©Ù… ازکم یہ کہیں Ú¯Û’ کہ اس Ú©ÛŒ حالت غیر طبیعی اور غیر معمولی ہے!

          اگر ہم قرآن مجید Ú©ÛŒ آیات پر پندو عبرت Ú©ÛŒ نگاہ سے نظر ڈالیں تو یہ معلوم ہوگا کہ راہ سعادت میں انبیا Ú©ÛŒ ہدایت Ùˆ رہنمائی سے بہرہ مند ہونے کےلئے خوف Ú©Ùˆ شرط Ú©Û’ عنوان سے ذکرکیاگیا ہے:

<اِنَّمَا تُنْذِرُمَنِ اتَّبَعَ الذِّکْرَ وَخَشِیَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَیْبِ فَبَشِّرْہُ بِمَغْفِرَةٍ وَاَجرٍ کَرِیمٍ>        ( یٰش/Û±Û±)   

          ”آپ صرف ان لوگوں Ú©Ùˆ ڈرا سکتے ہیں جو آیات قرآن Ú©ÛŒ اتباع کریں اور بغیر دیکھے غیب  Ú©ÛŒ حالت میں خدا سے ڈرتے رہیں انہیں لوگوں Ú©Ùˆ آپ مغفرت اور باعزت اجر Ú©ÛŒ بشارت دیں“۔

          اس آیت میں خدائے متعال پیغمبر اکر Ù… صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©Ùˆ گوش گزار کرتا ہے کہ اپنی دعوت اور ہدایت کا رخ ان لوگوں Ú©ÛŒ طرف موڑو جو دل میں خدا کا خوف رکھتے ہیں اور ابھی ان Ú©ÛŒ فطرت گناہ Ùˆ معصیت Ú©ÛŒ تاریکی سے مکمل طور پر آلودہ نہیں ہوئی ہے Û” یہی لوگ پیغمبر  Ú©ÛŒ دعوت Ùˆ تربیت سے بہرمند ہو سکتے ہیں‘ نہ کہ وہ لوگ جو خدا سے کسی قسم کا خوف اور ڈر نہیں رکھتے اور لاپروائی Ú©Û’ عالم میں بے خوف Ùˆ خطر گناہ Ú©Û’ مرتکب ہوتے ہیں Û” بیشک ان لوگوں Ú©Û’ دل تاریک ہیں اور پتھر سے سخت تر ہیں اور ان میں روشنی اور نور Ú©Û’ لئے کوئی دریچہ باقی نہیں رہا ہے Û”

ایک دوسری آیت میں پروردگار عالم فرماتا ہے:

<وَاَمَّامَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہِ ÙˆÙŽÙ†ÙŽÚ¾ÙŽÛŒ النَّفْسَ عَنِ الْھَویٰ فَاِنَّ الْجَنَّةَ ھِیَ الْمَاویٰ>   (نازعات/Û´Û°-Û´Û±)     

          ”اور جس Ù†Û’ اپنے رب Ú©ÛŒ بارگاہ میں حاضری کا خوف پیدا کیا اور اپنے نفس Ú©Ùˆ خواہشات سے روکا انھیں لوگوں کا ٹھکانہ بہشت Ùˆ جنت ہے ۔“

          یقیناً خوف‘ رجا Ùˆ امید Ú©Û’ مقابلہ میں ہے اور خدائے متعال فرماتا ہے: ”من خاف مقام ربہ“ یہ نہیں فرماتا ہے: ”من رجا مقام ربہ“۔ یہ اس بات Ú©ÛŒ علامت ہے کہ خوف خدا ہوائے نفس Ú©ÛŒ سرکشی سے پرہیز اور ہدایت Ú©ÛŒ راہ میں قدم بڑھانے کا سبب ہے اور رحمت خدا Ú©ÛŒ توقع اور امید اس قدر اثر نہیں رکھتی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next