قلب (دل)



"اگر اللہ نے تیرے دشمن کو تجھ پر برتری عطا کی ہے اور تجھے اس کا محتاج بنایا ہے، تو یہ صرف چند دنوں کی بات ہے، اور تجھے خدا کی طرف سے اس کی مغفرت و فضل و کرم کی خوشخبری ہو"

یہی خداوندِ عالم کا فرمان ہے: "الیشطٰن یعدکم الفقر و یا مرکم بالفحشأ واللہ یعدکم مغفرة منہ و فضلا"

بحارالانوار جلد ۷۰ ص ۵۶

۱۶۹۵۵۔ تمہارا ایک دل ہے جس کے کان ہیں۔ لہٰذا جب اللہ تعالیٰ کو کسی بندہ کی ہدایت مطلوب ہوتی ہے تو اس کے دل کے کان کھول دیتا ہے، اور جب اس کے علاوہ چاہتا ہے تو دل کے کانوں پر مہر لگا دیتا ہے جس سے اس کی صلاحیت ہمیشہ کے لئے ختم ہو جاتی ہے، یہی ہے خداوند عالم کے قول کا مطلب: "ام علی قلوب اقضالھا" کیا ان کے دلوں پر قفل، پڑے ہوئے ہیں۔

(امام جعفر صادق علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۵ ص ۲۰۳

۱۶۹۵۶۔ اگر تمہارے دلوں میں تردد اور گفتگو میں مبالغہ آرائی نہ ہوتی تو تم بھی وہی کچھ سنتے جو میں سنتا ہوں۔

(حضرت رسول اکرم) الترغیب و الترہیب جلد ۳ ص ۴۹۷ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔

۱۶۹۵۷۔ "میں وحی و رسالت کا نور دیکھتا تھا اور نبوت کی خوشبو سونگھتا تھا۔ جب آپ پر (پہلے پہل) وحی نازل ہوئی تو میں نے شیطان کی ایک چیخ سنی جس پر میں نے پوچھا: "یا رسول اللہ! یہ آواز کیسی ہے؟" آپ نے فرمایا کہ یہ شیطان ہے جو اپنے پوجے جانے سے مایوس ہو گیا ہے۔ (اے علی!) جو میں سنتا ہوں تم بھی وہی سنتے ہو اور جو میں دیکھتا ہوں وہی تم بھی دیکھتے ہو، فرق اتنا ہے کہ تم نبی نہیں ہو بلکہ (میرے) وزیر و جانشین ہو اور یقیناً بھلائی کی راہ پر ہو۔"

۱۶۹۵۸۔ تمہارے درمیان میری مثال ایسے ہے جیسے اندھیرے میں چراغ، کہ جو اس میں داخل ہو وہ اس سے روشنی حاصل کرے۔ اے لوگو! سنو اور یاد رکھو، اور دل کے کانوں کو کھول کر سامنے لاؤ، تاکہ سمجھ سکو۔

(حضرت علی علیہ السلام) نہج البلاغہ خطبہ ۱۸۷



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next