قلب (دل)



(حضرت علی علیہ السلام) نہج البلاغہ حکمت ۱۴۷۔ شرح ابن ابی الحدید جلد ۱۸ ص ۲۴۶ بحار الانوار جلد ۷۸ ص ۱۱

۱۶۹۲۵۔ یہ جان لو کہ خداوندِ عالم نے صرف ان دلوں کی تعریف کی ہے جو حکمت کی سب سے زیادہ نگہداشت کرنے والے ہوتے ہیں، نیز کچھ لوگ ایسے ہیں جو حق کی بات پر جلد لبیک کہتے ہیں،

(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم

۱۶۹۲۶۔ دل (اسرار و حکم کے) ظروف ہیں جن میں بہترین دل وہ ہے جو خیر کی زیادہ نگہداشت کرتا ہے،

(حضرت علیہ علیہ السلام) غررالحکم

۱۶۹۲۷۔ بافضلیت دل وہ ہوتا ہے جس کی آبیاری فہم و ذکا سے کی جائے۔

(حضرت علی علیہ السلام) غررالحکم)

(۸)دلوں کے اعراب

۱۶۹۲۸۔ دلوں کے اعراب چار قسم کے ہیں، "رفع" (پیش) "فتح" (زبر) "خفض" (زیر) اور وقف (ٹھہراؤ) چنانچہ ان کا "رفع" ذکر الٰہی میں ہے، "فتح" رضائے الٰہی میں ہے "خفض" غیراللہ سے کٹ کر رہنے میں ہے اور ان کا "وقف" خدا کی ذات سے غافل ہو جانے میں ہے…

(امام جعفر صادق علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۰ ص ۵۵



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next