قلب (دل)



(حضرت رسول اکرم) کنزالعمال حدیث ۱۲۲۲، خصائل صدوق  حدیث ۱۱۰ بحارالانوار جلد ۷۰ ص ۵۰

۱۶۹۰۹۔ انسان کے اندر گوشت کا ایک ٹکڑا ہوتا ہے ۔ اگر یہ صحیح سالم ہو تو باقی جسم بھی صحیح سالم ہوتا ہے، اگر یہ بیمار ہو تو باقی جسم بھی بیمار ہوتا ہے۔ وہ ہے "دل"،

(حضرت رسول اکرم) خصال صدوق ص ۱۰۹

۱۶۹۱۰۔ یقیناً انسان کے اندر گوشت کا ایک ٹکڑا ہے کہ جب تک وہ صحیح رہتا ہے تو باقی جسم بھی صحیح رہتا ہے اور اگر یہ بیمار ہو جائے تو پھر باقی جسم بھی تندرست نہیں رہتا۔ وہ اس کا دل ہے۔

(حضرت رسول اکرم) کنزالعمال حدیث ۱۲۲۳

۱۶۹۱۱۔ دل بادشاہ ہے اور اس کا ایک لشکر ہے۔ جب بادشاہ صحیح و سالم ہو تو باقی لشکر بھی صحیح و سالم ہوتا ہے اور اگر بادشاہ بگڑ جائے تو لشکر میں خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔

(حضرت رسول اکرم) کنزالعمال حدیث ۲۰۵، ۲۰۶ ،

(۳)انسان کا دل نہایت تعجب انگیز شے ہے

۱۶۹۱۲۔ انسان میں سب سے زیادہ عجیب چیز، اس کا دل ہوتا ہے جس میں حکمت کے مواد پائے جاتے ہیں۔ اس میں حکمت و دانائی کے ذخیرے ہیں، نیز اس کے برخلاف بھی صفات پائی جاتی ہیں۔ اگر اسے امید کی جھلک نظر آتی ہے تو طمع اسے ذلت میں مبتلا کر دیتا ہے۔ جب طمع ابھرتی ہے تو اسے حرص تباہ و برباد کر دیتی ہے۔ اگر ناامیدی اس پر چھا جاتی ہے تو حسرت و اندوہ اس کے لئے جان لیوا بن جاتے ہیں۔ ااگر غضب اس پر طاری ہو تو غم و غصہ شدت اختیار کر لیتا ہے، اگر وہ خوش ہوتا ہے تو حفظِ ماتقدم کو بھول جاتا ہے، اگر اچانک اس پر خوف طاری ہوتا ہے تو فکر و اندیشہ، دوسری قسم کے تصورات سے اسے روک دیتا ہے۔ اگر امن و امان کا دور دورہ ہو تو فریب و دھوکہ اس پر قبضہ کر لیتا ہے۔ اگر اسے کوئی جدید نعمت ملتی ہے تو تکبر اسے گھیرے میں لے لیتا ہے۔ اگر اس پر کوئی مصیبت پڑتی ہے تو بے تابی و بے قراری اسے رسوا کر دیتی ہے۔ اگر وہ مال ودولت حاصل کر لے تو دولت اسے سرکش بنا دیتی ہے۔ اگر فقر و فاقہ میں مبتلا ہو تو مصیبت و ابتلا اسے جکڑ لیتے ہیں۔ اگر بھوک اس پر غلبہ کرتی ہے تو ناتوانی اسے اٹھنے نہیں دیتی۔ اگر شکم پری زیادہ ہو جائے تو یہ اس کے لئے کرب واذیت کا باعث ہوتی ہے۔ ہر کوتاہی اس کیلئے نقصان رسان اور اعتدال سے زیادتی اس کے لئے تباہ کن ہوتی ہے۔

(حضرت علی علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۰ ص ۵۲



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next