قلب (دل)



ترجمہ۔ کیا ہم نے تیرے لئے سینے کو کشادہ نہیں کر دیا…؟

حدیث شریف

۱۶۹۷۲۔ تفسیر مجمع البیان میں ہے کہ صحیح روایت کے مطابق جب یہ آیت "فمن یرداللہ ان یھدیہ…" نازل ہوئی تو حضرت رسول خدا سے پوچھا گیا: "شرح صدر کیا چیز ہے؟" آپ نے فرمایا: "یہ ایک خدائی نور ہے جسے اللہ تعالیٰ مومن کے دل میں ڈال دیتا ہے جس سے اس کا سینہ کشادہ ہو جاتا ہے۔"

لوگوں نے عرض کیا: "کیا اس کی کوئی علامت بھی ہے؟" فرمایا: "ہاں! دارالخلا (بہشت) کی طرف رغبت، دارالغرور (دنیا) سے بے رغبتی اور موت کے آ جانے سے پہلے اس کے لئے آمادگی"

(تفسیر مجمع البیان جلد ۴ ص ۳۶۳

۱۶۹۷۳۔ عبداللہ بن مسعود کو آنحضرت کی وصیتوں میں سے ایک یہ ہے: "اے ابن مسعود! اللہ تعالیٰ جس کا سینہ اسلام کے لئے کشادہ کر دیتا ہے وہ شخص اپنے رب کے نور کے ساتھ ہوتا ہے کیونکہ جب دل میں نور آ جاتا ہے تو دل کھلا اور کشادہ ہو جاتا ہے۔"

آپ سے پوچھا گیا: "یارسول اللہ! اس کی کوئی علامت بھی ہے؟" فرمایا: "ہاں! دارالغرور (فریب کے گھر یعنی دنیا) سے کنارہ کشی، دارالخلا یعنی بہشت بریں کی طرف رغبت اور موت کے آن پہنچنے سے پہلے اس کے لئے آمادگی۔ پس جو شخص دنیا میں زہد اختیار کرتا ہے وہ اپنی آروزوؤں کو تازہ کر دیتا اور اسے دنیا کے طلبگاروں کے لئے رہنے دیتا ہے۔

بحارالانوار جلد ۷۷ ص ۹۳

۱۶۹۷۴۔ مناجات کے الفاظ ہیں: بار الٰہا! ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جن کے سینوں کے باغات میں تیرے اشتیاق کے درخت بڑی خوبصورتی کے ساتھ اگے ہیں…جن کے باطنی عقیدوں سے شک کی تاریکی زائل ہو چکی ہے، جن کے دلوں سے شکوک و شبہات کی خلش دور ہو چکی ہے اور جن کے سینے حقیقی معرفت سے کشادہ و فراخ ہو چکے ہیں۔

(امام زین العابدین علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۹۴ ص ۱۵۰



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next