وفات پيغمبر(ص) کے بعد انحراف کے قطعی شواهد



ابن ابی حدید نے بعض بزرگوں سے ایک روایت نقل کی ھے جس کا مضمون یہ ھے کہ ان دونوں خلفاء نے حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دختر کے ساتھ ان کی وفات کے بعد جو رویہّ اپنایا، ھمیں اس پر سخت تعجب ھوتا ھے!!

 Ø§Ù“خر میں کھتے ھیں :

وقد کان الاٴجلّ اٴن یمنعھما التکرُّم عما ارتکباہ من بنت رسول اللہ فضلاً عن الدین۔

اور اس سے بڑھ کر کہ انھوں نے بنت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اکرام تک نہ کیا چہ جائیکہ وہ بی بی(ع) کا حق ادا کرتے۔

اس کے ذیل میں ابن حدید کھتے ھیں کہ اس بات کا کوئی شخص بھی جواب نھیں دے سکتاھے ۔[29]

صاحب فدک فی التاریخ میں ایک مطلب کو بیان کرتے ھیں کہ اگر خلیفہ کا موقف درست تھا اور یہ بھی مان لیتے ھیں کہ حضرت رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ ارشاد بھی فرمایا تھا ھم انبیاء وراثت نھیں چھوڑا کرتے اور جو کچھ ھم چھوڑ جاتے ھیں وہ صدقہ ھوتا ھے تو پھر حضرت عمر نے خلیفہ کے فرمان کو کیوں مھمل قراردیا اور پس پشت ڈال کر فدک کو جناب عباس اور جناب علی (ع) کے سپرد کردیا؟

 ÙØ¯Ú© Ú©Ùˆ ان دونوں Ú©Û’ سپرد کرنے Ú©ÛŒ وجہ یہ تھی کہ یہ فدک حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ میراث تھی اور یہ کام انھوں Ù†Û’ اپنی خلافت Ú©Û’ دوران انجام دیا تھا۔[30]

 Ù‚ارئین کرام !آپ Ù†Û’ ملاحظہ فرمایا کہ کس طرح یہ لوگ الٹے پاؤں پھر گئے اللہ تعالی اور اس Ú©ÛŒ شریعت Ù†Û’ اھل بیت علیھم السلام سے متعلق مودت کا Ø­Ú©Ù… دیا تھا اور وہ ان سے کس طرح روگردان Ú¾Ùˆ گئے Û”

حضرت رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کئی مرتبہ ارشاد فرمایا :

  المرء یحفظ فی ولدہ Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 next