حديث ثقلين کی تحقيق



ب۔ دوسرا فائدہ جو اس حدیث سے حاصل ہوتا ھے وہ یہ ھے کہ رسول خدا(ص) نے ان علوم کو صرف علی عليه السلام کے تحریر کروایا ھے حیات پیغمبر میں حضرت علی عليه السلام کے علاوہ کوئی دوسرا شخص اس سے باخبر نھیں تھا اور رسول نے علی عليه السلام سے اس بات کی خواھش کی کہ یہ ان گیارہ فرزندوں تک جو کہ امام امت ھیں، منتقل ہو جائے۔

لھٰذا اب امت مسلمہ پر واجب ھے کہ حلال و حرام اور وہ علم جو کہ ان کے دین کی ضرورت ھے امیر المومنین(ع) عليه السلام اور ان کے گیارہ فرزندوں سے حاصل کریں جواھل بیت رسول ھیں۔ حقیقت یہ ھے کہ یہ افراد اسرار اوسنت پیغمبر سے باخبر ھیں خزانئہ علم اور رسول کے دین مبین کے حامی ھیں۔

ج۔ وہ کتاب جو پیغمبر کی زبان مبارک سے سن کر امیر المومنین(ع) عليه السلام نے تحریر فرمائی ھے اماموں کے پاس رھی ھے اور اسے امام محمد باقر عليه السلام اور امام جعفر صادق عليه السلام نے کچھ اصحاب اور گروھوں کو دکھایا بھی ھے تاکہ لوگوں کو اطمینان ہو اور اس طرح سے اتمام حجت ہوسکے۔

محقق عظیم آقای برو جروی فرماتے ھیں۔لھٰذا ان سے احادیث لینا اور انھیں سیکھنا ضروری ھے کیونکہ یہ ان احادیث سے زیادہ اطمینان بخش ھیں جو دوسرے افراد کے پاس ھیں۔ ([59])

۳۔ حقیقت یہ ھے کہ قرآن و عترت سے متمسک رھنا ھر مسلمان پر واجب ھے ایک کو چھوڑ کر دوسرے سے متمسک رھنا غلطی ھے۔ کیونکہ ان دونوں سے متمسک رھنے کے لئے حدیث ثقلین میں حکم آیا ھے۔

جس طرح لوگوں کو اس بات کا حکم دیا گیا کہ قرآن سے متمسک رھیں اسی طرح سے حکم دیا گیا کہ عترت سے جڑے رھیں۔

بعض روایات میں آیا ھے کہ تمھارے درمیان تمام حقیقتوں کو چھوڑ کر جارھا ھوں اگر ان سے متمسک رھے اور وابستہ رھے تو میرے بعد ھر گز گمراہ نھیں نہ ہوگے۔

کتاب خدا شب و روز تمھارے پاس ھے جس میں وہ سب کچھ ھے جس سے تم محبت کرتے ہو اور جو کچھ تم چاھتے ہو۔ ([60])

اب قرآن کی طرف رجوع کرنے اور اس سے متمسک رھنے کا حکم اس بات کا غمازھے کہ قرآن ایک واضح اور روشن بیان کرنے والا اور قطعی جواب دھندہ ھے۔ امت مسلمہ کا قرآن سے تمسک صحیح نھیں ھے مگر صرف اس حد تک کہ ظورھر قرآن دلیل و حجت ھیں۔ اور ظواھر و محکمات قرآن ھر حال میں ھدایت و نور ھیں۔ اگر چہ آیات کی تفصیل اور تفسیر پیغمبر اور عترت پیغمبر کے ذمہ ھے، لھٰذا ظاھر قرآن و ضاحت اور تفصیل کی منزلوں میں نھیں ھے جیسے خصوصیات و کیفیت نماز، زکات، حج وغیرہ۔

اسی طرح سے مراتب معارف کی تعیین، اخلاقی۔ اجتماعی مسائل، قرآن کی (تفسیر بھی ) عترت آل عليهم السلام کے ذمہ ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next