حديث ثقلين کی تحقيق



کتاب فضائل علی ابن ابی طالب علیہ السلام میں احمد ابن محمد خنبل Ù†Û’ اپنے اسناد Ú©Û’ ذریعہ امام علی علیہ السلام سے روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” آپ Ù†Û’ فرمایا:کہ رسول اکرم(ص)  Ù†Û’ فرمایا Ú¾Û’: اھل آسمان Ú©Û’ لئے آسمان Ú©Û’ ستارے امان کا سبب ھیں جب وہ نابود ہو جائیں Ú¯Û’ تو اھل آسمان ختم ہو جائیں Ú¯Û’ اور میرے اھل بیت میری امت Ú©Û’ لئے سبب امان ھیں جب یہ نہ رھیں Ú¯Û’ تو اھل زمین کا وجود بھی ختم ہو جائے گا۔ ([89])

امالی شیخ میں ابن عباس سے روایت Ú¾Û’ کہ رسول اکرم(ص)  Ù†Û’ فرمایا:ستاروں کا وجود اھل آسمان Ú©Û’ لئے نجات کا سبب Ú¾Û’ اور میرے اھل بیت عليهم السلام میری امت Ú©Û’ لئے امان کا سبب ھیں۔جس وقت ستاروں کا وجود ختم ہو جائے گا اھل آسمان نابود ہو جائیں Ú¯Û’ اور جس وقت میرے اھل بیت عليهم السلام نھیں رھیںگے اھل زمین ختم ہو جائیں Ú¯Û’Û”([90])

وہ احادیث جو تاقیام قیامت رسول کی خلافت وجانشینی اور خدا کی حجتوں کے وجود پر دلالت کرتی ھیں۔

حموینی نے اپنی اسناد سے عبد اللہ بن عباس کے حوالے سے روایت کی ھے کہ پیغمبر نے فرمایا:بے شک میرے بعد لوگوں کے لئے میرے جانشین واوصیاء والٰھی حجت بارہ افراد ھوں گے اس کی پھلی فرد میرے چچا زاد بھائی (علی عليه السلام ) اور آخری فرد میرا بیٹا ہوگا۔کسی نے پوچھا یا ررسول اللہ آپ کا بیٹا کون ھے ؟آپ نے فرمایا:مھدی (عجل اللہ فرجہ الشریف)جو کہ زمین کو عدل وانصاف سے اسی طرح بھر دے گا جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔ اس خدا کی قسم جس نے مجھے دنیا والوں کے لئے بشارت دینے والا بنا کر بھیجا ھے اگر دنیا کے ختم ہونے میں صر ف ایک دن بھی باقی رہ جائے گا تو خدا اس دن کو اس قدر طولانی کردے گا کہ میرابیٹا مھدی ظہور کر سکے۔ اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے چمک اٹھے گی اور اس کی سلطنت مشرق سے مغرب تک پھیلی ہوگی۔([91])

محمد بن موفق جو کہ اھل سنت Ú©Û’ جلیل القدر عالم ھیں انھوں Ù†Û’ اپنی کتاب میں سلمان محمدی (فارسی ) سے Ú©Ú†Ú¾ یوں روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” سلمان کھتے ھیں کہ میں نبی اکرم(ص)  Ú©Û’ پاس حاضر ہو ا تو دیکھا کہ امام حسین علیہ السلام رسول اکرم(ص)  Ú©Û’ زانو پر بیٹھے ھیں۔

آپ حسین عليه السلام کی آنکھوں اور دھن مبارک کا بوسہ لے رھے ھیں اور فرماتے ھیں۔ کہ تم خود مولا ہو مولا کے بیٹے ہو مولا کے بھائی ہو اور آقاوٴ کے والد ہو۔ تم خود امام فرزند امام برادر امام اور پدر امامان ہو۔ تم حجت خدا فرزند حجت خدا برادر حجت خدا اور نو حجت خدا کے باپ ہو۔ اس کی نویں فرد قائم آل محمد ہوگا جو کہ تمھاری -صلب سے ہوگا۔([92])

مسلم نے اپنی صحیح میں جابر بن عبد اللہ انصاری سے روایت کی ھے کہ وہ کھتے ھیں کہ میں نے پیغمبر کو فرماتے سنا ھے۔ (لوگوں کے امور ان سرپرستوں کے ذریعہ،جو کہ بارہ افراد ھیں، انجام پائیں گے )اس کے بعد رسول نے ایک فقرہ کھا جس کو میں صحیح طریقے سے سمجھ نہ سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا۔ پیغمبر نے کیا فرمایا: تو انھوں نے کھا کہ رسول نے کھا ھے کہ (یہ تمام افراد قریش سے ھوں گے )۔([93])

حموینی نے اپنی اسنا دکے ساتھ نافع سے روایت کی ھے وہ کھتے ھیں کہ میں نے پیغمبر کو فرماتے سنا ھے( دین قائم ودائم ھے یھاں تک کہ قیامت آجائے گی )لھٰذا تم لوگوں پر فرض ھے کہ دربارہ خلفا کی پیروی کرو جو سب کے سب اھل قریش ھوں گے۔ ([94])

اس سلسلے میں روایات کی ایک کثیر تعداد ھے جو کہ یھاں بیان نھیں کیگئی۔

اسی وجہ سے جواھر العقدین میں سمہودی سے روایت ھے کہ انھوں نے حدیث ثقلین کی شرح میں لکھا ھے۔ اھل بیت اطھار علیھم السلام میں سے ایک فرد کا وجود جو کہ تمسک کے لئے بھترین اور حقدار افراد ھیں ضروری ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next