حديث ثقلين کی تحقيق



[99] مستدرک الحاکم جلد ۳ صفحہ ۱۲۵۔۱۲۴نفحات الازھار جلد۲ صفحہ ۲۶۷۔

[100] احیاء المیت صفحہ ۳۲۔۳۰ طبع بیروت صفحہ ۲۵۔ ۲۴۔

[101] کشتیٴ نوح سے تشبیہ کی وجہ یہ ھے کہ جوان سے محبت کرتا تھا اور عترت کی نگاہ سے دیکھتا تھا اور اس نعمت پر خدا کی تعریف و تمجید کرتا تھا اور عالموں کی ھدایت سے بھرہ مند ہوا ظلمت و تیرگی سے محفوظ رھا اور جو اس سے رو گردانی کرے گا کفران نعمت کے دریا میں غرق ہوگا اور اس کی بپھر ی موجوں کی نذر ہو جائے گا۔

[102] مستدر ک الحاکم جلد ۳ صفحہ ۱۵۱۔

[103] باب حطہ سے تشبیہ کی وجہ یہ ھے کہ خدا نے(باب حطہ) میں داخل ہونے والے افراد کو جو کہ( باب اریحا)یا (بیت المقدس )ھے سکون واطمینان اور گناھوں کے طلب مغفرت پر ان کے لئے معافی دو گذر کا راستہ کھول دیا تھا اور اس امت کے لئے آل محمد کی محبت ومودت کو گناھوں کی بخشش کا ذریعہ بتا یا ھے۔ ثم اھتدیت۔ سماوی تیجانی صفحہ ۲۶۸۔

[104] المعجم الصغیر جلد ۲ صفحہ ۲۲۔

[105] المراجعات صفحہ ۳۴۔

[106] نفحات الازھار جلد ۲ صفحہ ۲۶۹۔ ۲۶۸

[107] شرح نھج البلاغہ ابن ابی الحدید جلد ۶ صفحہ ۳۷۷۔۳۷۶۔

[108] ھما حبل ممدود من السمآء بینکم وبین اللہ عزوجل ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next