حديث ثقلين کی تحقيق



اور یھی بات حدیث ثقلین سے واضح ہوتی ھے۔ یھاں تک کہ اھل بیت عليهم السلام سے تمسک کے موضوع کو(یعنی امت اسلامی کی عدم گمراھی )آشکار کرے۔ کھتے ھیں کہ قرآن مجید ایسا ھی ھے۔ (یعنی امت مسلمہ کے لئے وسیلہ ٴ نجات ھے)اھل بیت عليهم السلام بھی اھل زمین کے لئے سبب نجات ھیں جس وقت ان کا وجود پاک نہ رھے گا اھل زمین کا وجود ختم ہو جائے گا۔([95])

ابن حجر نے بھی صواعق محرقہ میں ا س بات کی تصریح کی ھے۔ کھتاھے جن احادیث میں اھل بیت عليهم السلام تمسک کا حکم دیا گیا ھے وہ اس بات کی طرف اشارہ ھے کہ یہ افراد صبح قیامت تک اس بات کی حقدار ھیں۔ جس کا قرآن حقدار ھے۔ اسی وجہ سے یہ اھل زمین کے لئے سبب امان ھیں۔ ([96])

یہ حدیث ھر زمانے میں ایک امام کے زندہ موجود ہونے پر دلالت کرتی ھے اور صاحبان بصیرت پر یہ بات پوشیدہ نھیں ھے۔

۸۔حدیث شریف ثقلین قرآن و عترت کی عصمت پر دلالت کرتی ھے اس لئے امت مسلمہ کو انحراف وگمراھی سے بچانے کا عھدہ ان کی مطلق پیروی اور کسی شرط کا عدم وجود ان کے معصوم ہونے کے علاوہ ممکن نھیں ھے۔

اور اسی حقیقت پر حدیث ثقلین میں (مختلف روش) سے وضاحت کی گئی ھے ان میں سے چند نکات کو پیش کر رھے ھیں۔

۱۔اے لوگو!ً بے شک تمھارے درمیان ایسی چیز کو چھوڑ کر جا رھا ھوں اگر ان سے متمسک رہو گے تو ھر گز گمراہ نھیں ہوگے۔ قرآن ومیری عترت۔ ([97])

۲۔بھت ساری روایا ت میں صراحتاً ذکر ہوا ھے کہ (علی قرآن کے ساتھ ھیں اور قرآن علی عليه السلام کے ساتھ ھے یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نھیں ھوں گے یھاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے۔ ([98])

۳۔بعض روایات میں ھے کہ پیغمبر نے علی عليه السلام کے لئے دعا فرمائی۔ خدا یا حق کو علی عليه السلامکے ساتھ رکھ اور علی عليه السلامجدھر جائیں حق کو ادھر ادھر موڑ۔([99])

۴۔وہ ایسی چیز ھے کہ اگر اس کو مضبوطی سے پکڑے رھے تو ھر گز گمراہ نھیں ہوگے۔ کتاب خدا۔ اور میری عترت۔ ([100])

اس کے علاوہ دوسری دلیلیں بھی موجود ھیں جیسے آیت تطھیر اور متواتر احادیث جو کہ اھل بیت عليهم السلام کی عصمت پر دلالت کرتی ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next