حديث ثقلين کی تحقيق



 (ایک صبح رسول باھر آئے اور آپ Ú©Û’ دوش پر سیاہ چادر Ù¾Ú‘ÛŒ ہوئی تھی۔ اس Ú©Û’ بعد حسن ابن علی عليه السلام آئے اور اس Ú©Û’ اندر داخل ہو گئے پھر حسین عليه السلام آئے پھر علی وفاطمہ بالترتیب آئے اور اس Ú©Û’ اندر داخل ہو گئے اس Ú©Û’ بعد رسول Ù†Û’ آیہٴ تطیھر Ú©ÛŒ تلاوت Ú©ÛŒ) خدا کا ارادہ صرف یہ Ú¾Û’ کہ پلیدی Ú©Ùˆ تم اھل بیت عليهم السلام سے دور رکھے اور تم Ú©Ùˆ مکمل پاک رکھے۔([77])

یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ھے کہ اھل بیت عليهم السلام صرف وہ افراد ھیں کہ جن کو خدا نے اھل بیت کے نام سے یاد کیا ھے اور رسول اکرم (ص) نے ان کو زیر کساء جمع فرمایا: ([78])

ان کے علاوہ دوسرے جن افراد نے اس بات کا اعتراف کیا ھے کہ (اھل بیت عليهم السلام صرف مخصوص افراد ھیں) ان کی عبارتوں کو عبقات الانوار میں نقل کیا گیا ھے۔ ([79])

اب تک جتنی باتیں نقل کی گئی ھیں یہ ان متواتر روایات سے ھٹ کر ھیں جو اس بات اور موضوع سے متعلق ھیں۔

انھیں روایات میں سے۔ابن بابویہ نے عیون اخبار الرضا میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے اپنے آباء سے حسین بن علی عليه السلام سے روایت کی ھے۔

ابن بابویہ کھتے ھیں کہ۔ امیر الموٴمنین عليه السلام سے رسول اکرم(ص)  Ú©Û’ اس قول (میں تمھارے درمیان دو گرانقدر چیزیں جانشین بنا کر جا رھا Ú¾ÙˆÚº قرآن اور میری عترت ) Ú©Û’ بارے میں سوال کیا گیا کہ عترت سے مراد کون لوگ ھیں ØŸ

آپ نے فرمایا:میں، اور حسن عليه السلام، حسین عليه السلام اور اماموں میں سے نو اور افرا جن کی نویں فرد مھدی اور قائم آل محمد (عجل اللہ فرجہ الشریف)ھیں۔ کتاب خداسے جدا نھیں ھوں گے اور قرآن ان سے جدا نھیں ہوگا یھاں تک کہ حوض کوثر پر ملاقات کریں گے۔ ([80]) لب لباب یہ ھے کہ عترت سے مراد اھل بیت عليهم السلام ھیں اور یہ افراد پاک، معصوم اور لائق احترام ھیں

۶۔قرآن ریسمان الٰھی ھے۔ اس پر قرآنی نص موجود ھے۔

< وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللهِ جَمِیعًا وَلاَتَفَرَّقُوا >([81])اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رہو اور تفرقہ پیدا نہ کرو۔ کچھ روایتیں اس پر گواہ بھی ھیں۔

انھیں روایات میں ایک روایت جس کو ابی سعید خدری نے پیغمبر سے روایت کیا ھے کہ آپ نے فرمایا:میں عنقریب کوچ کرنے کا حکم پاچکا ھوں اور میں نے اس کو قبول بھی کر لیا ھے اور میں تمھارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑ کر جارھاھوں کتاب خدا اور میری عترت، کتاب خدا ایسی رسی ھے جو کہ زمین وآسمان کے درمیان دراز ھے اور عترت جو کہ میرے اھل بیت ھیں۔ خدائے رحیم وخبیر نے مجھے اطلاع دی ھے کہ یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نھیں ھوں گے یھاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے لھٰذا دیکھو کہ تم لوگ ان دوا مر میں میری کس حد تک مدد کرتے ہو۔([82])



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next