نبوت خاصّہ



یقینا، ایسا باغبان جو سیم زدہ جزیرة العرب میں چند محدود سالوں کے عرصے میں سخت ترین مشکلات میں مبتلا هونے کے باوجود، دنیا کے سامنے ایک ایسی امت اور درختِ آدمیت کا ایسا بہترین پھل پیش کرے ،یہ کھنے کا حق رکھتا ھے کہ بوستان انسانیت کا سب سے بڑا باغبان میں هوں ۔

آیا عقل وانصاف یہ تقاضا نھیں کرتے کہ ان معجزات سے قطع نظرکرتے هوئے کہ جنھیں اس مختصر مقدمے میں ذکر کرنا ممکن نھیں ، صرف اس ایک علمی وعملی نمونے کی بنیاد پر کہ جس کا نھایت ھی مختصر الفاظ میں ذکر کیاگیا ، انسان تعصب اور هوا وہوس کو خود سے دور کرتے هوئے اس بات پر ایمان لے آئے کہ فقط آئین ِ اسلام ھی بشریت کو کمال کے آخری درجے تک پھنچا سکتا ھے ؟!اور آیا فطرت وعقل ِانسانی جس چیز کا دین سے علماً وعملاً تقاضا کرتی ھے، کیا اس دین میں کماحقہ موجود نھیں ؟!

 Ø§Ù“یا انسان سازی Ú©Û’ لئے انفرادی واجتماعی نقطہ نظر سے اس سے بڑھ کر کوئی اور تعلیم وتربیت بھی Ú¾Û’ØŸ!

یھی چیز پیغمبر اسلام  (ص) Ú©ÛŒ خاتمیت اور ان Ú©ÛŒ شریعت Ú©Û’ ابدی هونے پر ایمان Ú¾Û’ <مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اٴَبَا اٴَحَدٍ مِّنْ رِجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَسُوْلَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّےْنَ وَکاَنَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیْماً> [102]

آنحضرت  (ص) Ú©ÛŒ آفتاب زندگی Ú©ÛŒ کرن

آخر میں آنحضرت  (ص) Ú©Û’ خورشید زندگی Ú©ÛŒ ایک شعاع پر ØŒ جو اِن Ú©ÛŒ رسالت Ú©ÛŒ گواہ بھی Ú¾Û’ ،نظر ڈالتے ھیں :

جس دور میں دعوت اسلام Ú©Û’ اظھار پر مال ومقام Ú©ÛŒ پیشکش اور دھمکیاں اپنی آخری حد Ú©Ùˆ Ù¾Ú¾Ù†Ú† گئیں، قریش Ù†Û’ ابو طالب (ع) Ú©Û’ پاس آکر کھا: تمھارے بھتیجے Ù†Û’ ھمارے خداؤں Ú©Ùˆ برا کھا ØŒ ھمارے جوانوں Ú©Ùˆ تباہ اور جماعت Ú©Ùˆ منتشر کردیا۔اگر اسے مال چاھیے تو Ú¾Ù… اتنا مال ودولت جمع کریں Ú¯Û’ کہ تمام قریش میں بے نیاز ترین شخص بن جائے اور  جس عورت سے چاھے  اس سے شادی کردیں Ú¯Û’ØŒ یھاں تک کہ سلطنت وبادشاھی کا وعدہ بھی دیا گیا، لیکن آنحضرت کا جواب یہ تھا : اگرمیرے داھنے ھاتھ پر  سورج اوربائیں ھاتھ پر چاند لا کر رکھ دیں پھر بھی میںاس دعوت سے باز نھیں آؤں گا۔ [103]

یہ دیکھ کر کہ اس لالچ دلانے کا بھی اثر نہ هوا تو انہوں Ù†Û’ دھمکیوں اور اذیتوں کا سھارا لیا ØŒ جن کا ایک نمونہ یہ Ú¾Û’ کہ جب آپ  (ص) مسجد الحرام میں نماز شروع کرتے بائیں جانب سے دوشخص سیٹی اور دائیں طرف سے دو شخص تالیاں بجاتے، تاکہ نماز میں خلل ڈالیں۔ [104] راستہ چلتے وقت آپ  (ص) Ú©Û’ سرِمبارک پر خاک پھینکا کرتے اور سجدے Ú©ÛŒ حالت میں آپ  (ص)پر بھیڑ Ú©ÛŒ اوجھڑی پھینکتے۔ [105]

حضرت ابوطالب(ع) Ú©ÛŒ رحلت Ú©Û’ بعد آپ Ù†Û’ قبیلہٴِ ثقیف Ú©Û’ بزرگوں سے تبلیغ ِ دین Ú©Û’ سلسلے میں مدد لینے Ú©Û’ لئے طائف Ú©ÛŒ جانب سفر کیا، لیکن انہوں Ù†Û’ دیوانوں اور غلاموں کواس بات پر اکسایا کہ آنحضرت(ص) کا پیچھا کر Ú©Û’ آپ Ú©Ùˆ آزار پھنچائیں۔ آنحضرت (ص)Ù†Û’ ایک باغ میںپناہ Ù„ÛŒ اور انگور Ú©ÛŒ بیل Ú©Û’ سائے میں بیٹھ گئے۔ آنحضرت (ص)Ú©ÛŒ حالت اتنی رقت بار تھی کہ مشرک دشمن Ú©Ùˆ بھی آپ  (ص)Ú©ÛŒ حالت پر رحم آگیا اور عداس نامی نصرانی غلام سے کھا: انگور توڑ کر اس Ú©Û’ پاس Ù„Û’ جاؤ۔جب غلام Ù†Û’ انگوروں کا طبق آپ  (ص) Ú©Û’ پاس لا کررکھا، آپ  (ص)Ù†Û’ ھاتھ آگے بڑھاتے هوئے کھا: بسم اللہ Û”

غلام نے کھا: اس شھر کے لوگ تویہ کلمات نھیں بولتے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 next