نبوت خاصّہ



لہٰذا جب انہوں Ù†Û’ دیکھا کہ ان Ú©Û’ نزدیک تثلیث پر اعتقاد ایک اصلِ مسلم Ú¾Û’ اور انجیل یوحنا Ù†Û’ خدا Ú©Ùˆ وحدت حقیقی سے توصیف کیا Ú¾Û’ تو جیسا کہ جز اول یوحنا میں بھی مذکور Ú¾Û’ کہ”تینوں ایک ھیں “،ان Ú©Û’ پاس اس Ú©Û’ سوا کوئی چارہ نہ رھا کہ توحید اور تثلیث Ú©Ùˆ جمع کریں اور کھیں کہ یہ حقیقتاً  جدا بھی ھیں اور حقیقتاً  متحد بھی Û”

کئی دلائل Ú©ÛŒ بنیاد پر یہ عقیدہ باطل Ú¾Û’ جن میں سے بعض یہ ھیں : ۱۔اعداد Ú©Û’ مراتب، مثال Ú©Û’ طور پر ایک اور تین، ایک دوسرے Ú©ÛŒ ضد ھیں اورضدین(دو متضاد اشیاء) کا آپس میں اجتماع محال ھے،یہ کیسے ممکن Ú¾Û’ کہ ایک Ú¾ÛŒ وقت میں وہ تینوں ایک هوں  اور ÙˆÚ¾ÛŒ ایک تین هوں Û”

۲۔جیسا کہ توحید کی بحث میں بیان هو چکا ھے ،عقیدہ تثلیث کا لازمہ یہ ھے کہ پانچ خداوٴں پر اعتقاد هو اور اسی طرح اس عدد کی تعداد لا متنا ھی حد تک پھنچ جائے گی، لہٰذا عیسایوں کے پاس لامتناھی خداؤں پر ایمان لانے کے سوا کوئی چارہ نھیں ۔

۳۔تثلیث کا لازمہ ترکیب ھے اور ترکیب کا لازمہ اجزاء اور ان اجزاء کو ترکیب دینے والے کی ضرورت ھے ۔

۴۔عقیدہ تثلیث کا لازمہ، خالقِ عددکو مخلوق سے توصیف کرنا Ú¾Û’ØŒ کیونکہ عدد Ùˆ معدود،  دونوں مخلوق ھیں اور خداوند ھر قسم Ú©ÛŒ معدود یت سے یھاں تک کہ وحدت عددی سے پاک ومنزہ Ú¾Û’<لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْا إِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلَاثَةٍ وَّمَا مِنْ إِلٰہٍ إِلاَّ إِلٰہٌ وَّاحِدٌ وَّ إِنْ لَّمْ یَنْتَھُوْا عَمَّا یَقُوْلُونَ لَیَمَسَّنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْہُمْ عَذَابٌ اٴَلِیْمٌ> [20] اور انہوں Ù†Û’ صراحت Ú©Û’ ساتھ حضرت عیسیٰ (ع) Ú©Ùˆ فرزند خدا کھا، جب کہ قرآن کہتا Ú¾Û’<مَا الْمَسِیْحُ ابْنُ مَرْیَمَ إِِلاَّ رَسُوْلٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِہِ الرُّسُلُ وَاٴُمُّہ صِدِّیْقَةٌ کَانَا یَاٴْکُلاَنِ الطَّعَامَ انْظُرْ کَیْفَ نُبَیِِّنُ لَھُمُ الآیَاتِ ثُمَّ انْظُرْ اٴَنیّٰ یُوٴْفَکُوْنَ> [21] اور یہ جملہ<کَانَا یَاٴْکُلاَنِ الطَّعَامَ> اس بات Ú©ÛŒ طرف اشارہ Ú¾Û’ کہ ایسے طعام Ú©ÛŒ محتاج موجود، جو انسانی بدن میں جذب بھی هوتا Ú¾Û’ اور اس سے خارج بھی هوتا Ú¾Û’ØŒ عبادت Ú©Û’ لائق نھیں هوسکتی۔

ب۔ان باتوں پر عقیدہ کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کلمہ تھے، کلمہ خدا تھا اور وہ کلمہ جو خدا تھا اس کائنات میں آیا اور جسم میں تبدیل هوگیا، روٹی بن گیا، اپنے پیروکاروں کے گوشت اور خون کے ساتھ متحد هوگیا اور اس کاپھلا معجزہ یہ تھا کہ پانی کو شراب میں تبدیل کیااور جو رسول عقول کی تکمیل کے لئے مبعوث هوا هو اس کا معجزہ نشے میں مدہوش هونا اور زوال ِ عقل کا باعث هو، کس عقل ومنطق سے مطابقت رکھتا ھے؟!

ج۔ایک طرف عیسیٰ Ú©Ùˆ خدا قرار دیا دوسری طرف سموئیل Ú©ÛŒ کتاب دوم Ú©Û’ گیارہویں باب میں داوٴد پیغمبر   (ع)  Ú©Ùˆ شادی شدہ عورت سے زنا Ú©ÛŒ نسبت دی کہ داوٴد Ù†Û’ اس عورت سے ز نا کیا جس Ú©Û’ نتیجے میں وہ حاملہ هو گئی، اس Ú©Û’ بعد اس Ú©Û’ شوھر Ú©Ùˆ جنگ پر بھیج دیا او رفوج Ú©Û’ سپہ سالار سے کھا کہ اسے جنگ Ú©Û’ دور ان لشکر Ú©ÛŒ اگلی صفوف میں رکھو اور اس Ú©Û’ پیچھے سے ہٹ جاؤتاکہ مارا جائے اور اس طرح اس Ú©ÛŒ بیوی اپنے گھر Ù„Û’ آیا، جب کہ انجیل متی Ú©Û’ باب اول میں عیسیٰ کا شجرہ نسب اس شادی تک پھنچاتے ھیں اور صاحب کتاب زبور داوٴد پیغمبر پر اس گناہ Ú©ÛŒ تھمت لگاتے ھیں Û”

یہ ھدایت قرآن ھی تھی جس نے خداوند عالم کو ان اوھام سے پاک ومنزہ اورا بن مریم پر اعتقاد کو، انھیں (نعوذ باللہ)زنا زادہ سمجھنے والوں کی تفریط اور خدا کا بیٹا قرار دینے والوں کے افراط سے پاک ومنزہ قرار دیا اور فرمایا<وَاذْکُرْ فِی الْکِتَابِ مَرْیَمَ إِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ اٴَھْلِھَا مَکَاناً شَرْقِیًّا> [22]یھاں تک کہ فرمایا <قَالَ إِنِّی عَبْدُاللّٰہِ آتَانِیَ الْکِتَابَ وَجَعَلَنِیْ نَبِیًّا> [23] اور داوٴد کو پاکیزگی کی وہ منزلت عطا کی کہ فرمایا : <یَادَاوٴُدُ إِنَّا جَعَلْنَاکَ خَلِیْفَةً فِی اْلاٴَرْضِ> [24] اور پیغمبر خاتم(ص) سے مخاطب هو کر فرمایا<اِصْبِرْ عَلیٰ مَا یَقُوْلُوْنَ وَاذْکُرْ عَبْدَنَا دَاوٴُدَ ذَا الاٴَیْدِ إِنَّہ اٴَوَّابٌ> [25]

 ÛŒÛ معرفتِ خدا Ú©Û’ سلسلے میں ھدایت قرآن کا ایک نمونہ تھا۔

جب کہ تعلیمات قرآن مجید میں انسان کی سعادت کا نمونہ یہ ھے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 next