نبوت خاصّہ



نیک افعال کے کے دائرے کو عقائد حقہ ،اخلاق حمیدہ اور اعمال صالحہ تک وسعت دی،نیز برے اعمال کو باطل عقائد،اخلاق رذیلہ اور فاسد کردار تک بڑھا کر امر بالمعروف ونھی عن المنکر کو تمام مومنین و مومنات کی ذمہ داری قرار دیا اور فرمایا: <وَالْمُوٴْمِنُوْنَ وَالْمُوٴْمِنَاتُ بَعْضُھُمْ اٴَوْلِیَاءُ بَعْضٍ یَّاٴْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَیُقِیْمُوْنَ الصَّلاَةَ وَیُوٴْتُوْنَ الزَّکوٰةَ وَ یُطِیْعُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہ اٴُوْلٰئِکَ سَیَرْحَمُھُمُ اللّٰہُ إِنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ> [42] اور دوسرے مقام پر فرمایا<یَا اٴَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَالاَ تَفْعَلُوْنَخکَبُرَ مَقْتاً عِنْدَاللّٰہِ اٴَنْ تَقُوْلُوْا مَالاَ تَفْعَلُوْنَ> [43] ان دو آیات کے ذریعے ھر فرد کے لئے اپنے تمام امور زندگی میں حکمت، عفت، شجاعت اور عدالت تک رسائی اور تمام فضائل انسانیت سے مزین مدینہ فاضلہ کی تشکیل کا راستہ دکھایا ۔

اور یہ سب کے سب نمونے آفتاب ِھدایت ِقرآن کی ایک کرن تھے وگرنہ تمام معارف ِالھیہ نیز ِدنیوی اور اخروی سعادت سے متعلق رھنمائی کے لئے ضروری ھے کہ انسان عقائد، اخلاق،عبادات، معاملات اور سیاست سے متعلق، ِقرآنی آیات کے اسرار و رموز کا مطالعہ کرے، جس کے لئے مفصل کتب تحریر کرنا هوں گی ۔

۳۔قرآ ن کی غیب سے متعلق خبریں :

پروردگار عالم Ú©ÛŒ جانب سے رسالت Ú©Û’ حامل نیز تا قیامت انسانی ھدایت Ú©Û’ دعویدار Ú©Û’ لئے سب سے زیادہ دشوار کام آئندہ Ú©ÛŒ خبریں دینا Ú¾Û’ØŒ کیونکہ اگر اس Ú©Û’ غلط هونے کا رتی برابر ایک موھوم سا اندیشہ بھی هو تو اس محتمل Ú©ÛŒ عظمت Ú©Û’ باعث جو اس Ú©Û’ آئین Ú©ÛŒ بنیاد Ú©Û’ منھدم هونے کا سبب بن سکتی Ú¾Û’ØŒ ضروری Ú¾Û’ کہ احتیاط کا دامن تھامتے  هوئے اپنے لبوں Ú©Ùˆ سی Ù„Û’ ۔اب اگر Ú¾Ù… دیکھیں کہ وہ یقین اور نھایت اطمینا Ù† خاطر Ú©Û’ ساتھ آئندہ واقع هونے والے امور سے متعلق اطلاع دے رھا Ú¾Û’ اور وہ خبریں بھی سچ ثابت هو رھی ھیں، تو اس Ú©ÛŒ ان خبروں سے یہ بات ثابت هو جائے Ú¯ÛŒ کہ وہ ایسے علم سے متصل Ú¾Û’ جوزمان اور زمانیات کا احاطہ کئے هوئے Ú¾Û’Û”

قرآن کی غیب سے متعلق بعض خبریں یہ ھیں :

الف۔ مغلوب هونے کے بعد دوبارہ روم کے غالب آنے کی خبر دینا <الٓمٓخ غُلِبَتِ الرُّوْمُخ فِی اٴَدْنَی اْلاٴَرْضِ وَہُمْ مِنْ بَعْدِ غَلَبِھِمْ سَیَغْلِبُوْنَ> [44] اور یہ خبر اس وقت دی گئی جب کوئی شخص ایران کی شکست اور روم کی فتح کا تصور بھی نھیں کر سکتا تھا، جس کی کتب ِ تاریخ گواہ ھیں۔

ب۔آنحضرت  (ص) Ú©Û’ دوبارہ مکہ آنے Ú©ÛŒ خبر دینا <إِنَّ الَّذِیْ فَرَضَ عَلَیْکَ الْقُرْآنَ لَرَادُّکَ إِلیٰ مَعَادٍ> [45]

ج۔منافقین Ú©ÛŒ پیغمبر  (ص) Ú©Ùˆ قتل کرنے Ú©ÛŒ سازش اور پروردگار عالم کا آپ Ú©ÛŒ حفاظت Ú©ÛŒ خبر دینا <یَااٴَیُّھَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَا اٴُنْزِلَ إِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ ÙˆÙŽ إِنْ لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَہ وَاللّٰہُ یَعْصِمُکَ مِنَ النَّاسِ> [46]

د۔فتح مکہ،کے موقع پر مسلمانوں کے مسجدالحرام میں داخل هونے، نیز اس موقع پران کے روحی وجسمانی حالات و احساسا ت کی خبر دینا <لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِنْ شَاءَ اللّٰہُ آمِنِیْنَ مُحْلِقِیْنَ رُوُٴسَکُمْ وَمُقَصِّرِیْنَ لاَ تَخَافُوْنَ> [47]

ھ۔غزوہ تبوک سے لوٹنے کے بعد منافقین کے بارے میں یہ آیت نازل هوئی <فَقُلْ لَّنْ تَخْرُجُوْا مَعِیَ اٴَبَداً وَّلَنْ تُقَاتِلُوْا مَعِیَ عَدُوًّا> [48] اور ویسے ھی هو اجس کی آیت نے پھلے خبر دی تھی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 next