نبوت خاصّہ



اگر مدینہ کے آخری کونے میں بھی کوئی مریض هوتا اس کی عیادت کو جاتے ۔[129]

فقراء کے ساتھ ھم نشینی فرماتے اور مساکین کے ساتھ دسترخوان پر بیٹھ جاتے ۔[130]

آپ  (ص) غلاموں Ú©ÛŒ طرح کھاتے اور غلاموں Ú©ÛŒ مانند بیٹھتے تھے۔[131]

جو کوئی آپ (ص) سے ھاتھ ملاتا ،جب تک وہ خود نہ چھوڑتا آپ اپنا ھاتھ نھیں کھینچتے تھے ۔[132]

جب کسی مجلس میں تشریف لاتے تو آنے والے جھاںتک بیٹھ چکے هوتے ان کے بعد بیٹھ جاتے[133] اور کسی کی طرف ٹکٹکی باندھ کر نھیںدیکھتے ۔[134]

 Ù¾ÙˆØ±ÛŒ زندگی میں سوائے خدا Ú©ÛŒ خاطر کسی پر غضب نہ کیا Û”[135]

ایک عورت آنحضرت  (ص) Ú©Û’ ساتھ گفتگو کر رھی تھی ،بات کرتے وقت اس Ú©Û’ بدن پر Ú©Ù¾Ú©Ù¾ÛŒ طاری هوگئی تو آپ Ù†Û’ فرمایا :آرام واطمینان سے بات کرو، میں کوئی بادشاہ نھیں ہوں، میں اس عورت کا بیٹا هوں جو سوکھا گوشت کھایا کرتا تھی۔[136]

انس ابن مالک Ù†Û’ کھا: میں نو سال آنحضرت  (ص) Ú©ÛŒ خدمت میں تھا آپ  (ص) Ù†Û’ کبھی نہ کھا :”ایسا کام کیوں کیا؟“ اور کبھی عیب جوئی  نہ فرمائی۔[137]

ایک دن مسجد میں تشریف فرما تھے، انصار Ú©Û’ بچوں میں سے ایک بچی Ù†Û’ آکر آپ  (ص) Ú©Û’ لباس کا ایک کونا پکڑا ۔آپ  (ص) اس Ú©ÛŒ حاجت روائی Ú©Û’ لئے اٹھے، لیکن نہ تو اس بچی Ù†Û’ Ú©Ú†Ú¾ کھا اور نہ آپ  (ص) Ù†Û’ پوچھا کہ تمھیںکیا چاھیے ؟یھاں تک کہ یہ عمل چار مرتبہ تکرار هوا۔چوتھی مرتبہ اس Ù†Û’ حضرت  (ص)Ú©Û’ لباس سے دھاگہ توڑ لیا اور Ú†Ù„ÛŒ گئی۔اس بچی سے پوچھا گیا: یہ تم Ù†Û’ کیا کام کیا؟

اس بچی Ù†Û’ کھا: ھمارے یھاں ایک شخص مریض ھے۔مجھے بھیجا گیا کہ میں اس Ú©ÛŒ شفا Ú©Û’ لئے آنحضرت  (ص) Ú©Û’ لباس سے دھاگہ توڑ کر آؤں ۔جب بھی میں دھاگہ لینا چاہتی تھی میں دیکھتی تھی کہ آنحضرت  (ص) مجھے دیکھ رھے ھیں اور اجازت لینے میں مجھے شرم آتی تھی، یھاں تک کہ چوتھی بار دھاگہ نکالنے میں کامیاب هوگئی۔[138]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 next