نبوت خاصّہ



جب امام زین العابدین علی ابن الحسین  (ع)سے پوچھا گیا کہ آ Ù¾  (ع) Ú©ÛŒ عبادت Ú©Ùˆ امیرالمومنین(ع)Ú©ÛŒ عبادت سے کیا نسبت Ú¾Û’ ؟آ Ù¾  (ع) Ù†Û’ فرمایا: ”میری عبادت Ú©Ùˆ میرے جد Ú©ÛŒ عبادت سے ÙˆÚ¾ÛŒ نسبت حاصل Ú¾Û’ جو میرے جد Ú©ÛŒ عبادت Ú©Ùˆ رسول خدا  (ص) Ú©ÛŒ عبادت سے نسبت تھی۔“[141]

زندگی Ú©Û’ آخری لمحات میں بھی اپنے قاتل سے درگزر کرتے هوئے صفاتِ الٰھی کواپنانے کا  ایسا نمونہ پیش کیا جو خدا Ú©ÛŒ رحمت رحمانیہ Ú©Û’ ظہور کا عملی نمونہ Ú¾Û’ Û”[142]<وَمَا اٴَرْسَلْنَاکَ إِلاَّ رَحْمَةً لِّلْعَالَمِیْنَ>[143]اور فقط اسی Ú©Ùˆ یہ Ú©Ú¾Ù†Û’ کا حق Ú¾Û’ کہ((إنما بعثت لاٴتمم مکارم الاٴخلاق))[144]

ایسی شخصیت کے اخلاقی فضائل کی شرح کھاں ممکن ھے جس کے بارے میں خداوند عظیم نے یہ فرمایا هوکہ <وَإِنَّکَ لَعَلیٰ خُلُقٍ عَظِیْمٍ >[145]

آپ  (ص) Ú©ÛŒ زندگی سے اخلاق وکردار کا مطالعہ وتحقیق، ھر باانصاف شخص Ú©Û’ لئے آپ (ص) Ú©ÛŒ نبوت پر ایمان Ú©Û’ لئے کافی Ú¾Û’ <یَا اٴَیُّھَا النَّبِیُّ إِنَّا اٴَرْسَلْنَاکَ شَاھِداً وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِیْرًاخ وَّدَاعِیاً إِلیَ اللّٰہِ بِإِذْنِہ وَسِرَاجاً مُّنِیْرًا>[146]

  اور یہ آسمانی کتب Ú©ÛŒ ان بشارتوں کا ظہور Ú¾Û’ جن Ú©ÛŒ سابقہ انبیاء علیھم السلام Ù†Û’ خبر دی تھی۔ اگر چہ تحریف Ú©Û’ ذریعے انھیں مٹانے Ú©ÛŒ مکمل کوشش Ú©ÛŒ گئی لیکن باقی ماندہ اثرات میں غور وفکر ،اھلِ نظر Ú©Ùˆ  حقائق تک پھنچانے Ú©Û’ لئے مشعل ِراہ Ú¾Û’ Û”Ú¾Ù… ان میں سے دو نمونوں پر اکتفا کرتے ھیں :

۱۔تورات ،سفر تثنیہ ، تینتیسویں باب میں ذکر هوا ھے :”اور یہ ھے وہ برکت جو موسی جیسے مرد خدا نے اپنی وفات سے پھلے بنی اسرائیل کو عطا کی اور کھا: یھوہ سیناسے آیا اور سعیرسے ان پر طلوع کیا اور جبل فاران سے چمکااور لاکھوں مقدسین کے ساتھ آیا اور اس کے دائیں ھاتھ سے ان کے لئے آتشیں شریعت ظاھر هوئی ۔“

”سینا“وہ جگہ ھے جھاں حضرت موسیٰ بن عمران پر وحی نازل هوئی ۔”سعیر “عیسیٰٰ بن مریم کے مبعوث هونے کی جگہ اور ”فاران“کا پھاڑ جھاں یھوہ چمکا،تورات کی گواھی کے مطابق ”مکہ“کا پھاڑ ھے۔

کیونکہ سفر تکوین کے اکیسویں باب میں حضرت ھاجرہ اور اسماعیل سے مربوط آیات میں مذکور ھے کہ :”خدا اس بچے کے ساتھ تھا اور وہ پروان چڑھ کر،صحرا کا ساکن هوا اور تیر اندازی میں بڑا هوا اور فاران کے صحرا میں سکونت اختیار کی، اس کی ماںنے اس کے لئے مصر سے بیوی کا انتخاب کیا۔“

”فاران “مکہ معظمہ ھے، جھاں حضرت اسماعیل اور ان کی اولاد رھائش پذیر تھے اور کوہ حرا سے آتشیں شریعت اور فرمان <یَا اٴَیُّھَا النَّبِیُّ جَاھِدِ الْکُفَّارَ وَالْمُنَافِقِیْنَ>[147]کے ساتھ آنے والا پیغمبر آنحضرت (ص) کے علاوہ اور کون هو سکتا ھے؟

اور کتاب حبقّوق(حیقوق)نبی کے تیسرے باب میں نقل هوا ھے کہ :”خدا تیمان سے آیا اور قدوس فاران سلاہ کے پھاڑ سے ، اس کے جلال نے آسمانوں کو ڈھانپ لیا اور زمین اس کی تسبیح سے لبریز هوگئی ، اس کا پر تو نور کی مثل تھا اور اس کے ھاتھوں سے شعاع پھیلی۔ “



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 next