وھابیوں کے عقائد



وھابی حضرات کا ایک عقیدہ یہ بھی ھے کہ اگر کسی چیز کے بارے میں کوئی نص (قرآنی آیات یا احادیث) موجود هو تو پھر وھاں تقلید جائز نھیں ھے، چاھے وہ تقلید احمد ابن حنبل کی هو یا ابوحنیفہ ، شافعی یا امام مالک کی هولیکن اگر کسی مقام پر کوئی نص موجود نہ هو تو احمد ابن حنبل کی تقلید کو جائز جانتے ھیں، یعنی احمد ابن حنبل کا نظریہ ایک ایسی اصل ثابت ھے کہ جب کوئی دلیل نہ هو تو پھر ان کی طرف رجوع کیا جاتا ھے۔ یہ اصل اھل سنت کے نزدیک مثل قیاس ھے اور شیعوں کے نزدیک مثل عقل ھے، اس صورت میں وھابی ایک ھی زمانہ میں مجتہد بھی هوتے ھیں اور مقلد بھی۔

ملک عبد العزیز Ù†Û’  Û±Û³ÛµÛµÚ¾ میں مکہ معظمہ میں اپنی تقریر میں اس طرح کھا کہ ھمارا مذھب دلیل کا پیرو Ú¾Û’ جب تک دلیل موجود Ú¾Û’ØŒ او راگر دلیل موجود نہ هو تو اجتھاد Ú©ÛŒ باری آتی Ú¾Û’ اور اس صورت میں Ú¾Ù… احمد ابن حنبل Ú©Û’ اجتھاد Ú©ÛŒ پیروی کرتے ھیں۔ [145]

۱۵۔جوچیزیں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور اصحاب کے زمانہ میں نھیں تھیں۔۔۔

حافظ وھبہ کھتے ھیں:  جو چیزیں قدیم زمانہ سے نجدی علماء Ú©Û’ پاس موجود ھیں وہ ان Ú©ÛŒ بھت زیادہ پابندی کرتے ھیں، خصوصاً وہ چیزیں جو دین سے متعلق ھیں ØŒ چنانچہ ان کا عقیدہ یہ Ú¾Û’ کہ عقائد جس طرح سے قرآن وحدیث میں بیان هوئے ھیں ان Ú©Ùˆ اسی حالت پر باقی رکھنا چاہئے اور ان میں کسی طرح Ú©ÛŒ کوئی تبدیلی کرنا جائز نھیں Ú¾Û’Û”

وھابی حضرات کھتے ھیں کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانہ(جو بھترین زمانہ تھا) میں جو چیزیں موجود تھیں وھی سب کے لئے کافی ھیں اسی طرح ھمارے لئے بھی کافی ھیں، قارئین کرام ملاحظہ فرمائیں کہ وھابی علماء کی کتابوں میں سے وہ کتابیں بھی ھیں جو ان فرقوں کی ردّ میں لکھی گئی ھیں جو تاویل کا سھارا لیتے ھیں یا اپنے دینی عقائد کو فلاسفہ کے نظریات سے تطبیق دیتے ھیں۔

وھابی لوگ تصویر لینے کو بھی حرام کھتے ھیں (اور ظاھراً تصویر کی دونوں قسموں کو حرام جانتے ھیں کہ چاھے وہ ھاتھ کے ذریعہ بنائی جائے یا کیمرے کے ذریعہ فوٹو لیا جائے)( (فِیلبی کھتا ھے کہ جب ایک بھت بڑے عالم دین نے قاھرہ جانا چاھاتو مصر کی حکومت سے بھت زیادہ اصرار کیا کہ ان کو پاسپورٹ پر فوٹو لگانے سے معاف کرے۔ [146]

یہ لوگ فلسفہ اور منطق پڑھنے کو بھی حرام قرار دیتے ھیں، اسی لئے نجدی علماء میں منطق اور فلسفہ سے آشنائی رکھنے والے بھت کم ملےں گے۔

یھاں تک کہ لغت عرب اور ادبیات عرب میں ماھر افراد بھی بھت Ú©Ù… ھیں اسی طرح علوم بیان ØŒ  اشتقاق اور بلاغت Ú©Û’ جاننے والے بھی بھت Ú¾ÛŒ Ú©Ù… ملیں Ú¯Û’ØŒ ان Ú©ÛŒ معلومات تو صرف تاریخی (تاریخ سیرہ پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم اور سیرہ خلفاء راشدین تک محدود)هوتی Ú¾Û’ØŒ اور تاریخ میں بھی دوسری تاریخو ںسے کوئی مطلب نھیں هوتا، چاھے وہ قدیمی تاریخ هوں یا تاریخ اسلام۔ جزیرة العرب میں کوئی نئی چیز کشف نھیں هوئی Ú¾Û’ فقط بادشاهوں اور شاہزادوں Ú©Û’ خاندان اس فکر میں رھتے ھیں کہ آج Ú©Ù„ Ú©ÛŒ کتابیں نئے انداز Ú©ÛŒ هوں تاکہ ان Ú©Ùˆ پڑھا جائے وہ یہ چاھتے ھیں کہ نئی کتابوں Ú©Û’ ذریعہ تاریخ اور قانون اسی طرح لغت عرب Ú©Û’ آداب وغیرہ سے آگاہ هوں۔ [147]

Û±Û³Û´Û¹Ú¾ میں علماء نجدنے فریاد وفغاں بلند Ú©ÛŒ اور مکہ معظمہ میں ایک جلسہ رکھا گیا جس میں ”ادارہ معارف“(محکمہٴ تعلیم)مکہ پر اعتراض کیا گیا اور اس Ú©Û’ خلاف قرار داد پاس Ú©ÛŒ ØŒ ان سب کاموں Ú©ÛŒ وجہ یہ تھی کہ مذکورہ ادارے Ù†Û’ مدارس  Ú©Û’ ”کورس“ میںانگریزی اور جغرافیہ Ú©Ùˆ شامل کر لیا تھا جس میں زمین Ú©Û’ گھومنے او راس Ú©Û’ کرویت هونے Ú©ÛŒ باتیں ھیں۔ [148]

جس وقت” شریف غالب “  Û±Û²Û²Û±Ú¾ میں ( جیسا کہ بعدکی تفصیل سے معلوم هوگا)وھابیوں Ú©Û’ مقابلہ میں تسلیم هوا،او راس پر یہ شرط رکھی گئی کہ جو Ú©Ú†Ú¾ بھی تیسری صدی Ú©Û’ بعد سے مسلمانوں میں پیدا هوا ØŒ ان سب Ú©Ùˆ چھوڑدے ØŒ جن میں سے بعض چیزیں یہ ھیں :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next