وھابیوں کے عقائد



[130] الفتاوی الکبریٰ جلد اول ص ۲۶۲۔

[131] عقائد الواسطیہ ابن تیمیہ (رسالہ نھم از مجموعة الرسائل جلد اول ص ۴۰۸۔

[132] رسالہ الوصیة الکبریٰ (رسالہ ہفتم مجموعة الرسائل الکبریٰ جلد اول ص ۳۰۳)۔

[133] تاریخ نجدص ۴۷۔

[134] سورہ شوریٰ ۲۳۔

[135] الاسئلة والاجوبة فی العقیدة الواسطیہ ص ۲۵۷۔ ،

[136] ظاھراً آیہ مبارکہ: <وُجُوْہٌ یَوْمَئِذٍ نَاضِرَةٌ اِلیٰ رَبِّها نَاظِرَةٌ۔>(اس دن بعض چھرے شاداب هوں Ú¯Û’ ØŒ اپنے پرور دگار Ú©ÛŒ( نعمتوںکی طرف )دیکھ رھے هوں گے“۔(سورہ قیامة آیت ۲۲،۲۳)سے استدلال کرتے ھیں جس Ú©Û’ بارے میں ”ابن تیمیہ Ú©ÛŒ نظر میں خدا Ú©Û’ دیدار“ Ú©Û’ عنوان سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ بحث هوچکی Ú¾Û’Û” 

[137] تاریخ نجد ص ۴۸۔

[138] وہ خط جو ابن سعود نے ذیقعدہ ۱۳۳۲ھ کو فرقہ ”اخوان“ کے لئے لکھا اس خط کی عبارت کتاب ”تاریخ المملکة العربیة السعودیہ“ (ج ۲ ص ۱۵۵) اور جیسا کہ آپ نے ملاحظہ فرمایاکہ یہ بات آلوسی کی گذشتہ بات سے تھوڑی مختلف ھے ۔

[139] سب سے پھلے جس فرقہ نے قرآن وحدیث کے ظواھر سے تمسک کرنے کا نعرہ لگایا وہ ھے فرقہ ”ظاھریہ“ ھے۔ یہ لوگ داود ظاھری اصفھانی (تیسری صدی) کے پیروکارھیں، (فقھاء کے طبقات کے بارے میں ، شیخ ابواسحاق شیرازی کی کتاب طبقات الفقھاء کی طرف رجوع فرمائیں)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next