وھابیوں کے عقائد



[150] تاریخ نجد ص ۴۹۔

[151] تاریخ مکہ ج۲ ص ۵۲، ۷۶، Û±Û³ÛµÛ”  

[152] ابن بشر جلد اول ص ۱۴۳۔

[153] خط کی عبارت ”تاریخ نجد“ ص ۱۰۵ میں موجود ھے۔

[154] کشف الارتیاب ص ۶۶، لیکن آج کل حجاز میں حقہ اور سیگریٹ نوشی عام ھے او ر ان چیزوں پر کوئی ممانعت بھی نھیں ھے اور دنیا کے دوسرے علاقوں کی طرح کھلے عام بازراوں میں سیگریٹ بکتی ھیں، (عجیب بات تو یہ ھے کہ تمباکو نوشی کو حرام جانتے ھیں کیونکہ یہ چیز رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانہ میں نھیں تھی، لیکن اس کے مقابلہ میں چائے اور قهوہ کو حرام نھیں کھتے جبکہ یہ بھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانہ میں نھیں تھی، (کشف الارتیاب ص ۱۴۶کی طرف رجوع فرمائیں)

[155] ملوک العرب ج ۲ ، ص۷۴، گلدزیھر کھتا ھے کہ وھابیوں کے نزدیک سیگریٹ او رقهوہ (چائے) پیناگناھان کبیرہ میںشمار کیا جاتا ھے، (ص۲۶۷)

[156] ملوک العرب ج ۲ ص ۷۵۔

[157] مجلہ قافلہ الزیت ، شمارہ ۹ سال ۱۹۵۴ء۔

[158][158] ظاھراً ابو ھریرہ کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے اس حدیث کے ذریعہ استدلال کرتے ھیں کہ آپ نے فرمایا:

”خَیْرُ اُمَّتِی اَلْقَرْنُ الَّذِیْ بُعِثْتُ فِیْهم ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلَونَهم ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلَوْنَهم“ (مسند احمد بن حنبل ج۲ ص۲۲۸)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next