الوھیت سے متعلق بØثیںالوھیت سے متعلق بØثیں
الÙÛ” آیا مخلوقات اچانک وجود میں آئی ھیں ØŸ Ø¨Û”Ø§Ù„Ù°Û Ú©Û’ معنی Ø¬Û”Ù„Ø§Ø§Ù„Û Ø§Ù„Ø§ Ø§Ù„Ù„Û Ú©Û’ معنی â€Ø§Ù„Û“وھی خالق Ú¾Û’ اور خدا Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©ÙˆØ¦ÛŒ خالق نھیں Ú¾Û’ نیز خالق Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ اور Ú©ÛŒ عبادت نھیں ھوسکتی یعنی خدا ئے ÙˆØد Û Ù„Ø§ شریک Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©ÙˆØ¦ÛŒ معبود اور خالق نھیں Ú¾Û’ اس لئے: لا Ø§Ù„Û Ø§Ù„Ø§ Ø§Ù„Ù„Û Ú¾Û’Û” د۔ آیا خدا Ú©Û’ بیٹا اور بیٹی Ú¾Û’ ØŸ الÙ۔آیا مخلوقات اتÙاقی طور پر وجود میں آگئی ھیں ØŸ ابھی بھی Ú©Ú†Ú¾ لوگ ایسے ھیں جو Ú©Ûتے ھیں Ú©Û ØªØ®Ù„ÛŒÙ‚ اور ھستی (عالم) Ú©ÛŒ تخلیق اور اس کا نظام اچانک وجود میں آگیا Ú¾Û’ØŒ Ù†Û Ù…Ø®Ù„ÙˆÙ‚Ø§Øª کا کوئی خالق Ú¾Û’ اور Ù†Û Ú¾ÛŒ نظام کا کوئی نظم دینے والا! ان Ú©ÛŒ باتوں کا Ø®Ù„Ø§ØµÛ ÛŒÛ Ú¾Û’: ÛŒÛ ØªÙ…Ø§Ù… ناقابل اØصاء اور بے شمارمخلوق عالم ھستی میں اچانک اور اتÙاقی طور پر وجود میں آگئی Ú¾Û’ØŒ یعنی ذرات اور مختل٠عناصر اپنے Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ø§ÙˆØ± مقام Ú©Û’ اعتبار سے ایک دوسرے Ú©Û’ ارد گرد جمع ھوئے اور اتÙاقی طورپر بقدر ضرورت اور مناسب انداز میں ایک دوسرے سے مخلوط Ú¾Ùˆ کر ایک مناسب ماØول اور Ùضا میں اپنی ایک Ø´Ú©Ù„ اختیار کر Ù„ÛŒ نیز اتÙاقاً عناصر ایک دوسرے سے مرکب Ú¾Ùˆ گئے اور ایک دوسرے Ú©ÛŒ تکمیل کا Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Ø¨Ù† گئے،دور اوراچانک نزدیک Ú©Û’ Ø´Ø§Ø¦Ø³ØªÛ Ùˆ مناسب مداروںمیں یکجا Ú¾Ùˆ کر اتÙاقی طور پر ایک لا متناھی اور بے شمار منظم اور Øیات آÙریں Ù…Ø¬Ù…ÙˆØ¹Û Ù…ÛŒÚº تبدیل Ú¾Ùˆ گئے، ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ مناسب اورصØÛŒØ Øساب Ùˆ کتاب Ú©Û’ ساتھ یھاں تک Ú©Û Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ Ú©Û’ اصلی عناصر جیسے آکسیجن وھائیڈروجن پیدا Ú¾Ùˆ ئے اورزندگی Ú©Û’ وسائل Ùˆ اسباب وجود میں Ø¢ گئے۔
|