الوھیت سے متعلق بحثیں



الٰہ عربی زبان والوں Ú©Û’ محاوررات اور ان Ú©ÛŒ بول چال میں دو  معنوں میں استعمال ھوا Ú¾Û’:

 Û±Û” جب عرب کسی Ú©Ùˆ خبر دیتا Ú¾Û’ تو کہتا Ú¾Û’: اَلَہ؛ اُس Ú©ÛŒ مراد یہ ھوتی Ú¾Û’ کہ اس Ù†Û’ کوئی عبادت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ یعنی اپنے معبود کےلئے دینی عبادت جیسے نماز Ùˆ دعا Ùˆ قربانی بجالایا Ú¾Û’ اور جس وقت کہتا Ú¾Û’: اِلھاً کتاب Ú©Û’ وزن پر تو اس کا مقصود ÙˆÚ¾ÛŒ معبود ھوتا Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ عبادت Ùˆ پرستش ھوتی Ú¾Û’ اور دینی مراسم اس کےلئے انجام پاتے ھیں، یعنی یہ Ø´Ú©Ù„ Ùˆ ھیئت،مفعولی معنی میں استعمال ھوتی Ú¾Û’ جس طرح کتاب مکتوب Ú©Û’ معنی میں استعمال ھوتی Ú¾Û’ یعنی Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ھوئی Û”

اور عرب ھر اس چیز Ú©Ùˆ الہ کہتے  ھیں جس Ú©ÛŒ عبادت Ùˆ پرستش ھوتی Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ جمع آلہہ Ú¾Û’ØŒ خواہ وہ خالق اور پیدا کرنے والا Ú¾Ùˆ یا مخلوق Ùˆ پیدا شدہ چیز ھو، ان Ú©Û’ درمیان کوئی فرق نھیں Ú¾Û’ جیسے خورشید، بت، چاند اور گائے کہ جو ھندوؤں Ú©ÛŒ عبادت کا محور ھیں Û”

۲۔ ”الہ“ کبھی مطاع اور مقتدا کے معنی میں بھی استعمال ھوتا ھے، جیسا کہ کئی جگہ قرآن میں آیاھے:

۱۔<اٴراٴیت من اتخذ الٰھہ ھواہ اٴفانت تکون علیہ وکیلاً>

کیا دیکھا ایسے شخص کو جس نے خواھشات کو اپنا مطاع بنایا ھو؟! آیا تم اس کی ھدایت و راھنمائی کر سکتے ھو؟! [5]

۲۔ <افراٴیت من اتخذ الٰھہ ھواہ و اٴضلہ اللہ علیٰ علم…>

یعنی جو کوئی اپنی خواھشات نفس کی پیروی کرتا ھے در اصل ھواء نفس اور خواھشات کو اپنا معبود بنائے ھوئے ھے اور اللہ نے اسی حالت کو دیکھ کر اسے گمراھی میں چھوڑ دیا ھے [6]

 Ø¬ÛŒØ³Ø§ کہ سورہٴ قصص میں ارشاد ھوتا Ú¾Û’:

<ومن اٴضل ممن اتّبع ھواہ بغیر ھدیً من اللہ>آیا اس سے بھی زیادہ کوئی گمراہ  Ú¾Û’ جو ھوائے نفس اور خواھشات Ú©ÛŒ پیروی کرتاھے اور اللہ Ú©ÛŒ ھدایت Ú©Ùˆ قبول نھیں کرتا  ØŸ! [7]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 next