الوھیت سے متعلق بحثیں



ھم نے انسان کو خالص مٹی سے خلق کیا، پھر اس کو قابل اطمینان جگہ رحم میں نطفہ بنا کر رکھا؛ پھر نطفہ کو علقہ کی صورت اور علقہ کو مضغہ کی صورت اور مضغہ کو ہڈیوں کی شکل میں بنایا پھر ھم نے ان ہڈیوں پر گوشت چڑھاےا؛ پھر اسے نئی تخلیق عطا کی؛ اور احسن الخالقین خدا با برکت اور عظیم ھے ۔[11]

 

کلمات کی شرح

۱۔ سلالة: اس عصارہ(نچوڑ) اور خالص شیء کو کہتے ھیں جو نھایت آسانی اور اطمینان کے ساتھ کسی چیز سے اخذ کی جائے نطفہ کو سلالہ اس لئے کہتے ھیں کہ وہ جو غذا کا نچوڑ اورخلاصہ ھوتا ھے اور غذا ھی سے پیدا ھوتا ھے ۔

۲۔ نطفہ وھی منی یا معمولی رطوبت جو مرد اور عورت سے خارج ھوتی ھے۔

۳۔ قرار: ھر وہ مقام جس میں اطمینان اور آسانی سے چیزیںمستقر ھوں یعنی جھاںچیزیں آسانی سے ٹھھر جائےں قرار گاہ کہتے ھیں ۔

۴۔ مکین: جو چیز اپنی جگہ پر ثابت و استوار ھوا سے مکین کہتے ھیں، یعنی مطمئن و مستقل جگہ ۔

 Ù„ہٰذا یھاں تک آیت Ú©Û’ معنی یہ Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ کہ: Ú¾Ù… Ù†Û’ نطفہ Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ محل سکونت میں رکھا یعنی رحم میں قرار دیا Ú¾Û’ Û”

۵۔ علقہ: جمے ھوئے گاڑھے چسپاں خون کو ”عَلَق“ اور اس کے ایک ٹکڑے کو علقہ کہتے ھیں ۔

۶۔ مضغہ: جب عرب کہتا ھے: مضغ اللحم اس کا مقصد یہ ھوتا ھے کہ گوشت دھن میں چبایا اور دانتوں سے ٹکڑے ٹکڑے کیا تاکہ نگل سکے۔

چبانے کے قابل ایک لقمہ گوشت کو بھی مضغہ کہتے ھیں ؛ اسی لئے شکم مادر میں مستقر جنین جب ایک لقمہ کے بقدر ھوتا ھے تو مضغہ کہتے ھیں ؛ مضغہ علقہ کے بعد وجود میں آتاھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 next