معرفت امام (امامت خاص)



 Ø§Ù…امؑ Ù†Û’ فرمایا: ہاں یہ کلام صحیح ہے اور  اس میں کوئی Ø´Ú© نہیں ہے: جس طرح اس روشن دن Ú©Û’ دن ہونے میں کوئی Ø´Ú© نہیں ہے : "ان ھذا حق کماان النھار حق"اس Ú©Û’ بعد میرے والد Ù†Û’ عرض کیا:جب آپ رحلت فرما جائیں  Ú¯Û’ تو آپ Ú©Û’ بعد امام کون ہے؟ حضرت امام حسن عسکری Ø‘ Ù†Û’ حضرت ولی عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) Ú©Û’ مبارک نام Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا اور پھر فرمایا: ان Ú©ÛŒ غیبت طولانی ہوگی کہ اس مدت میں Ú©Ú†Ú¾ لوگ پریشان حال ہوں Ú¯Û’ØŒ Ú©Ú†Ú¾ لوگ ہلاک ہو جائیں Ú¯Û’ اور Ú©Ú†Ú¾ لوگ Ø´Ú© وتردید Ú©Û’ شکار ہو جائیں Ú¯Û’:

“اما أن لہ غیبۃ یحار فیھا الجاھلون ویھلک فیھا المبطلون و....” ([28])

اسی بناپر حضرت ولی عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کی غیبت بہت سے لوگوں کے لئے دشوار ثابت ہوگی، شکوک وشبہات سے بہت سے لوگوں کےذہن مسموم ہو جائیں گے، بعض لوگ کہیں گے کہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک انسان ہزار سال سے زیادہ زندہ رہ جائے، بعض لوگ کہیں گے کہ کہاں سے معلوم ہے کہ وہ آئیں گے، بعض دوسرے لوگ دیگر بہت سادہ یا نہایت پیچیدہ شبہات کو ذہنوں میں پرورش دیں گے اورانکی نشر واشاعت کریں گے۔

دوسری طرف حضرت بقیۃ اللہ الاعظم (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کےمبارک وجود Ú©Û’ ظہور Ú©ÛŒ تاریخ معلوم نہیں ہے، اگرچہ ہمیں چاہیئے کہ ہمیشہ حضرت Ú©Û’ مبارک ظورکے منتظر رہیں، اور اس کا امکان ہے کہ خدا نخواستہ آپ Ú©ÛŒ غیبت طولانی ہو جائے، تردید اور Ø´Ú©ÙˆÚ© وشبہات بھی بڑھ جائیں! ہمیں کیا کرنا چاہیئے تا کہ ہم ان انفرادی اور سماجی جہات میں موجود شبہات کا شکار نہ ہوں اوردینی ابحاث بالخصوص  اسلامی حکومت Ú©Ùˆ در پیش مشکلات جیسے دینی مسائل ،ولایت فقیہ Ú©ÛŒ بحث Ú©Û’ بارے میں، مختلف نظریات Ú©Û’ جال میں گرفتار نہ ہوں،شک Ùˆ شبہات Ú©ÛŒ دلدل میں غرق نہ ہوں اور امام وامامت Ú©ÛŒ حقیقی معرفت Ú©Û’ ذریعہ اس دور Ú©ÛŒ مشکلات Ú©Ùˆ پہچان کر انہیں حل کریں۔

نجات اور سعادت کا تنہا راستہ، خدا کے ولی اور امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کی معرفت ہے اور یہ خدا وند عالم کی ذات اقدس کی بارگاہ میں طلب کرنے اور علمی اور عملی ریاضت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔

بہت عرصہ سے اہل بصیرت کوجہالت سے نجات اور گمراہی Ú©ÛŒ ظلمت سے رہائی Ú©Û’ وعدے Ù†Û’ متوجہ کیا ہوا ہے، اسی وجہ سے اہل بیت علہیم السلام Ú©Û’ بعض خاص شاگردوں Ù†Û’ راہ ہدایت Ú©Ùˆ پانے Ú©Û’ لئے اہل بیت علیہم السلام Ú©Û’ حضور میں آخری حجت الٰہی Ú©ÛŒ معرفت Ú©Û’ بارے میں سوالات پیش کئے ہیں جیسا کہ جناب زرارہ کہتے ہیں: میں Ù†Û’ حضرت امام جعفر صادق Ø‘ سے سنا ہے کہ انہوں Ù†Û’ فرمایا: ہمارا قائم اپنے قیام سے پہلے طولانی غیبت میں رہے گا۔عرض کیا: کیوں؟ امامؑ Ù†Û’ فرمایا: اگروہ  ظاہر رہیں تو لوگ انہیں قتل کر دیں Ú¯Û’ØŒ پھر فرمایا: اے زرارہ !یہ وہ ہے جس کا لوگ انتظار کریں گے،اور لوگ ان Ú©ÛŒ ولادت میں Ø´Ú© کریں Ú¯Û’ØŒ بعض کہیں Ú¯Û’ کہ ان Ú©Û’ والددنیا سے رخصت ہوگئے اور کوئی فرزند Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر نہیں گئے ہیں، بعض کہیں Ú¯Û’ کہ اپنی والدہ Ú©Û’ Ø´Ú©Ù… میں ہیں، ایک گروہ کہے گا کہ غائب ہیں، ایک فرقہ کہے گا کہ ابھی پیدا نہیں ہوئے ہیں اوردوسرا فرقہ کہے گاوہ اپنے والد ماجد Ú©ÛŒ شہادت سے دوسال پہلے پیدا ہوئے تھے وہی موعود منتظر ہیں، خدا وند متعال چاہتا ہے کہ شیعوں Ú©Ùˆ آزمائے اور اس مشکل آزمایش میں، اہل باطل Ø´Ú© وتردید کا شکار ہو جائیں Ú¯Û’Û”

زرارہ (گویا ایسی شک وشبہ سے بھری ہوئی فضا سے خوف زدہ ہوئے اور اس کی چارہ جوئی میں لگ گئے) کہتے ہیں: حضرت امام جعفر صادقؑ سے عرض کیا: میری جان آپ پر فدا ہو! اگر میں اس زمانہ میں ہوتا تو کیا کرتا؟ حضرتؑ نے فرمایا: اگر تم اس زمانہ کو پاؤ تو ہمیشہ اپنے دل کو اس دعا میں مشغول رکھو۔

 â€œØ§Ù„لّٰہمَ عرّفنی نفسک ،فإنک إن لم تعرّفنی نفسک لم أعرف نبیک، اللّٰہمَ عرّفنی رسولک فإنک إن لم تعرّفنی رسولک لم أعرف حجتک، اللّٰہمَ عرّفنی حجتک فإنک إن لم تعرّفنی حجتک ضلَلتُ عن دینی” ([29])

: پروردگار ! مجھے تو اپنی ذات کی معرفت عطا کر کہ اگر تو نے مجھےاپنی ذات کی معرفت عطا نہ کی تو میں تیرے نبی کو نہیں پہچان سکوں گا ۔

 Ù¾Ø±ÙˆØ±Ø¯Ú¯Ø§Ø± تو مجھے اپنے رسول Ú©ÛŒ معرفت عطا کر کہ اگر تو Ù†Û’ مجھےاپنے رسول Ú©ÛŒ پہچان نہ کروائی تو میں تیری حجت Ú©Ùˆ نہیں پہچان سکوں گا ØŒ پروردگار تو مجھےاپنی حجت Ú©ÛŒ معرفت عطا کر  کہ اگر تو Ù†Û’ مجھے  اپنی حجت Ú©ÛŒ پہچان نہ کروائی تو میں اپنے  دین سے گمراہ ہوجا ÙˆÙ”Úº گا Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next