اسلام ميں معاشرتي حقوق



      اوردوسری آیت میں ہے  :

      ولاتقتلوا اولادکم خشیة املاق نحن نرزقھم وایاکم  [66]Û”

      ”اپنی اولاد کومفلسی Ú©Û’ خوف Ú©ÛŒ وجہ سے قتل نہ کرو ہم انہیں بھی رزق دیتے ہیں اورتمہین بھی “۔

      آپ Ù†Û’ ملاحظہ فرمایاکہ پہلی آیت میں پہلے ماں باپ Ú©Û’ رزق کاذکرہے پھر اولاد Ú©Û’ رزق کالیکن دوسری آیت میں اس Ú©Û’ برعکس پہلے اولاد Ú©Û’ رزق کاذکر ہے پھرماں باپ Ú©Û’ رزق کا۔

      اس کاراز کیاہے ØŸ کیایہ فقط تعبیرکافرق ہے نہیں ایساہرگزنہیں کیو Úº کہ قرآن Ú©ÛŒ ہرتعبیر دقیق اورمعنی خیز اوراس میں کسی لفظ کاتقدم یاتاخرحکمت سے خالی نہیں ہوتی دقت کرنے سے پتاچلتاہے کہ یہ فقرہ کہ مفلسی Ú©ÛŒ وجہ سے اپنی اولاد کوقتل نہ کرو(سورة انعام Û¶: Û±ÛµÛ±) کامطلب یہ ہے کہ مفلسی اورتنگ دستی سے اس زمانہ کاانسان دوچارتھا اورچونکہ اس زمانے میں آنسان سب سے زیادہ اہمیت اپنی ذات کودیتاتھا لذا اس Ú©ÛŒ ہلاکت سے ڈرتاتھا اورخدا تعالی ایسی حالت میں اسے اطمینان دلارہاہے کہ پہلے وہ اس Ú©Û’ رزق کاضامن ہے اوردوسرے درجے میں اس Ú©ÛŒ اولاد Ú©Û’ رزق کالذا فرماتاہے  :

نحن نرزقکم وایاھم

      ”اے مفلس ونادار انسان ہم تمہیں بھی رزق دیں Ú¯Û’ اورانہیں (تمہاری اولاد) Ú©Ùˆ بھی رزق عطاکریں Ú¯Û’Û”

      لیکن دوسری آیت میں فرماتاہے 

      ولاتقتلوا اولادکم خشیة املاق

      ”اپنی اولاد کوافلاس Ú©Û’ ڈرسے قتل نہ کرو“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 next