اسلام ميں معاشرتي حقوق



      بچوں Ú©ÛŒ تربیت کا موضوع اہل بیت Ú©ÛŒ احادیث Ú©Û’ ایک بڑے حصے پر محیط ہے اور آپ بچوں Ú©Û’ دلوں Ú©Û’ سخت اور ہڈیوں Ú©Û’ پختہ ہونے سے پہلے ان Ú©ÛŒ تربیت پر زور دیتے ہیں کیونکہ بچہ کورے کاغذ Ú©ÛŒ طرح اپنے پر نقش ہونے والے تمام خطوط اور تحریرات Ú©Ùˆ قبول کرتا ہے۔

      حضرت علی اپنے فرزند امام حسن سے فرماتے ہیں :

      انما قلب الحدث کالارض الخالیة، ماالقی فیھا من شیء قبلتہ فبادرتک بالادب قبل ان یقسو قلبک، ویشتغل لبک۔

      ”نو عمرکا دل خالی زمین Ú©ÛŒ طرح ہوتا ہے کہ اس میں جو ڈالا جائے اسے قبول کرتا ہے اس لئے میں Ù†Û’ تجھے ادب سکھانے میں جلدی Ú©ÛŒ ہے قبل اس Ú©Û’ کہ تیرا ذہن سخت ہو جائے اور تیرا ذہن دوسرے امور میں مشغول ہوجائے [88]Û”

      یہ آئمہ Ú©ÛŒ فکر ہے اورآپ معصوم ہونے Ú©Û’ باوجود اپنے بچوں Ú©ÛŒ تربیت کا خاص خیال رکھتے تھے چنانچہ حضرت علی Ú©ÛŒ تربیت پیغمبر Ù†Û’ Ú©ÛŒ اورآپ اس طرح پیغمبر Ú©Û’ ساتھ  Ø³Ø§ØªÚ¾ رہتے تھے جیسے اونٹنی کا بچہ اپنی ماں Ú©Û’ پیچھے ہوتا ہے۔

      اورآ پنے اپنی اولاد Ú©Û’ لئے یہی اعلی میراث Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ÛŒ کیونکہ دونوں چراغ وحی سے منور ہوئے تھے۔

امام صادق فرماتے ہیں :

      ادبنی ابی بثلاث …قال Ù„ÛŒ یابنی من یصحب صاحب السوء لایسلم،ومن لایقید الفاظہ یندم، ومن یدخل مداخل السوء یتھم۔

      ”مجھے میرے والد گرامی Ù†Û’ تین چیزوں کا ادب سکھایا اور فرمایا میرے پیارے بیٹے برے کا ساتھی برائی سے بچ نہیں سکتا، زبان Ú©Ùˆ کھلا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ والا پشیمان ہوتا ہے  Ø§ÙˆØ± برائی Ú©Û’ مقامات پرجانے والا متھم ہوتا ہے“ [89]Û”




back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 next