اسلام ميں معاشرتي حقوق



      چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے :

      واعلموا انما اموالکمو اولادکم  ÙØªÙ†Ø© وان اللہ عندہ اجرعظیم۔

      ”اور جان لو تمہارے اموال اور اولاد آزمائش ہیں، اور جب بیشک اللہ Ú©Û’ ہاں اجر عظیم ہے“ [5]Û”

      نیز فرماتا ہے: …وتفاخربینکم Ùˆ تکاثر فی الاموال والاولاد…”اور ایک دوسرے پر فخر کرنا اور مال Ùˆ اولاد میں ایک دوسرے سے زیادہ خو اہش ہے…[6]Û”

      اور اس کا راز یہ ہے کہ اولاد Ú©Û’ ساتھ تعلق Ú©ÛŒ نسبت والدین کا اولاد Ú©Û’ ساتھ تعلق زیادہ شدید ہوتا ہے بالخصوص ماں جو ہمیشہ اپنی اولاد Ú©Ùˆ محبت Ú©ÛŒ رد امیں لپیٹے رکھتی ہے اور ان Ú©ÛŒ محبت میں قیمتی سے قیمتی اور نفیس سے نفیس چیز بھی قربان کر دیتی ہے اور اس Ú©ÛŒ پوری تمنا ہوتی ہے کہ اس Ú©ÛŒ اولاد سعادتمندانہ زندگی بسر کرے۔

      لہذا والدین Ú©Ùˆ اس بارے میں کسی خاص تنبیہ کرنے Ú©ÛŒ ضرورت نہیں ہے بلکہ اپنی نسل Ú©ÛŒ صحیح تربیت کرنے Ú©Û’ لئے فقط ان Ú©Û’ ضمیر Ú©Ùˆ جگا دینا کافی ہے۔

      اور چونکہ اولاد Ú©ÛŒ محبت والدین Ú©Û’ ساتھ فطری طور پر کمزور ہوتی ہے لہذا قرآن کریم Ù†Û’ انہیں والدین Ú©Û’ ساتھ حسن سلوک کرنے کا Ø­Ú©Ù… دیا ہے تاکہ طرفین Ú©ÛŒ محبت میں توازن آجائے اور اسی وجہ سے دیکھیں تو والدین Ú©Û’ ساتھ حسن سلوک، حقیقی عبادت کا اجتماعی مظہر ہے اورعبادت اور اس Ú©Û’ اجتماعی مظاہر Ú©Û’ درمیان ہر قسم Ú©ÛŒ تفکیک Ùˆ جدائی بالخصوص والدین Ú©Û’ ساتھ بدسلوکی اگرچہ ”اف“ Ú©Û’ ساتھ کیوں نہ ہو عبادت Ú©Ùˆ اسی طرح خراب کر دیتی ہے جیسے سرکے کا ایک قطرہ شہد Ú©Ùˆ خراب کر دیتا ہے۔

اول : ماں کاعظیم حق

      قرآن کریم Ù†Û’ ماں Ú©Û’ حق Ú©Ùˆ اس سے بھی زیادہ اہمیت دی ہے اس Ú©ÛŒ وجہ یہ ہے ماں Ú©ÛŒ قربانیاں بھی زیادہ ہیں یہ ماں ہی ہے جو حمل، وضع حمل اور پھر دودھ پلانے جیسی تکالیف برداشت کرتی ہے اور حمل Ú©Û’ مرحلے میں عام طور پر نو ماہ تک بچہ ماں Ú©Û’ پیٹ میں رہتا ہے، اس Ú©ÛŒ غذ۱سے غذا حاصل کرتا ہے اور ماں Ú©ÛŒ راحت Ùˆ صحت Ú©ÛŒ پروا کئے بغیر مطمئن رہتا ہے۔

      پھر وضع حمل کا مرحلہ آتا ہے کہ جس Ú©ÛŒ سختی کا احساس صرف ماں ہی Ú©Ùˆ ہو سکتا ہے اور بعض اوقات تو اس مرحلے میں ماں Ú©ÛŒ زندگی بھی خطرے سے دوچار ہو جاتی ہے، اس Ú©Û’ بعد دودھ پلانے، پرورش کرنے، زحمتیں اٹھانے اور راتوں Ú©Ùˆ جاگنے کا مرحلہ آتا ہے اس لئے اسلام ماںکے حقوق ادا کرنے  Ù¾Ø± بہت زیادہ زور دیتا ہے اور اس Ú©ÛŒ فضیلت کا اعتراف کرنے Ú©Û’ لئے اسے بہترین بدلہ دینے پر زور دیتا ہے اور ان قربانیوں Ú©Û’ پیش نظر قرآن کریم ماں کا خصوصیت سے تعارف کراتا ہے اور اس Ú©Û’ حقوق Ú©Û’ بارے میں خاص طور سے نصیحت کرنا ایک فطری سی بات ہے چنانچہ فرماتا ہے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 next