اسلام ميں معاشرتي حقوق



      لوکانت امہ ”کاش کہ اس Ú©ÛŒ ماں زندہ ہوتی“ [8]Û”

      اور امام صادق سے روایت ہے : جاء رجل الی النبی ،فقال : یارسول اللہ من ابر؟ قال امک قال :ثم من؟ قال امک، قال: ثم من؟ قال امک، قال: ثم من؟ قال اباک۔

      ”ایک شخص پیغمبر Ú©Û’ پاس آیا اور عرض کرنے لگا یا رسول اللہ میں کس Ú©Û’ ساتھ حسن سلوم کروں تو آپ Ù†Û’ فرمایا اپنی ماں Ú©Û’ ساتھ اس Ù†Û’ پوچھا

پھرکس Ú©Û’ ساتھ فرمایا ماں Ú©Û’ ساتھ، اس Ù†Û’ کہا پھرکس Ú©Û’ ساتھ  ÙØ±Ù…ایا ماں Ú©Û’ ساتھ اس Ù†Û’ کہا پھرکس Ú©Û’ ساتھ فرمایا باپ Ú©Û’ ساتھ“ Û”[9]

      پیغمبر Ù†Û’ اولاد Ú©Û’ لئے والد Ú©Û’ جن حقوق Ú©ÛŒ طرف توجہ دلائی ہے ان میں سے یہ ہے کہ والد Ú©Ùˆ غیظ Ùˆ غضب میں دیکھ کر اس Ú©ÛŒ ہتک حرمت سے بچنے Ú©Û’ لئے پسر Ú©Ùˆ خاضع Ùˆ متواضع ہو جانا چاہئے۔

      مزیدبرآن کسی Ú©Û’ باپ کوگالی دے کراپنے باپ کوگالی دئیے جانے کاسبب بننابھی ایساگناہ ہے جوعقاب اخروی کاموجب ہے اوران Ú©Û’ ساتھ حسن سلوک فقط ان Ú©ÛŒ زندگی میں نہیں بلکہ ان Ú©ÛŒ موت Ú©Û’ بعدبھی ہے مثلا ان کاقرض اداکرنااوران Ú©Û’ لئے دعاخیرواستغفارکرناوغیرہ وغیرہ۔

      پیغمبر Ù†Û’ اپنی زندگی ہی میں ان سب وصیتوں کوعملی جامہ پہنا دیا تھا چنانچہ جس وقت آپ لوگوں Ú©Ùˆ ہجرت Ú©Û’ لئے تیار کر رہے تھے تاکہ مدینہ میں ایک جدید توحید پرست معاشرہ تشکیل دیا جا سکے اور اس وقت مسلمانوں Ú©ÛŒ تعداد اتنی Ú©Ù… تھی کہ انگلیوں پرگنے جا سکتے تھے سیرت Ú©ÛŒ کتابوں میں نقل ہوا ہے کہ ایک شخص پیغمبر Ú©Û’ پاس آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ میں ہجرت Ú©Û’ لئے آپ Ú©ÛŒ بیعت کرتا ہوں اور اپنے ماں باپ Ú©Ùˆ روتا ہوا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ آیا ہوں تو آپ Ù†Û’ فرمایا:

      ”ان Ú©Û’ پاس جلد واپس جا اور جس طرح انہیں رلایا ہے اسی طرح انہیں ہنسا“ [10]Û”

      اس واقعہ سے بھی والدین Ú©Û’ حقوق Ú©ÛŒ اہمیت ظاہر ہوتی ہے کہ ایک دن پیغمبر Ú©ÛŒ ایک رضاعی بہن آپ سے ملنے Ú©Û’ لئے آئی تو آپ Ù†Û’ نہایت گرمجوشی سے اس کا استقبال Ùˆ احترام کیا پھر اس کا بھائی آیا تو آپ Ù†Û’ اس کا ویسا احترام نہ کیا جیسے اس Ú©ÛŒ بہن کا کیا تھا اس پر آپ سے پوچھا گیا یا رسول اللہ آپ Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ بہن کا جو احترام کیا وہ اس Ú©Û’ بھائی کا نہیں کیا حالانکہ وہ مرد ہے تو آپ Ù†Û’ ارشاد فرمایا اس Ú©ÛŒ بہن اپنے باپ Ú©Û’ ساتھ اپنے بھائی Ú©ÛŒ بہ نسبت زیادہ حسن سلوک کرتی ہے۔

      تو آپ Ù†Û’ ملاحظہ فرمایا کہ پیغمبر Ú©Û’ نزدیک قربت Ùˆ دوری اور ان Ú©Û’ نزدیک محترم ہونے کا معیار والدین Ú©Û’ حقوق Ú©ÛŒ ادائیگی اور ان Ú©Û’ ساتھ حسن سلوک کرنا ہے۔ آخرمیں ماں Ú©Û’ اس منصب کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے جو پیغمبر Ù†Û’ ماں Ú©Ùˆ عطا فرمایا ہے کہ :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 next