امام جعفر صادق (ع) اور مسئلہ خلافت



كتنے افسوس اور دكھ كي بات ھے حضرت نے خط كو جلا ديا اور اس قاصد كو جواب نہ ديا ابو سلمہ كا قاصد وھاں سے اٹھا اور عبداللہ محض كے پاس آيا اور ان كو ابو سلمہ كا خط ديا۔ عبد اللہ خط كو پڑھ كر بے حد مسرور ھوئے۔ مورخ مسعودي نے لكھا ھے كہ عبداللہ صبح ھوتے ھي اپنے گھوڑے پر سوار ھو كر حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام كے در دولت پر آئے۔ امام عليہ السلام نے ان كا احترام كيا، حضرت جانتے تھے كہ عبداللہ كے آنے كي وجہ كيا ھے؟ فرمايا لگتا ھے كہ آپ كوئي نئي خبر لے كر آئے ھيں۔ عبداللہ نے عرض كي جي ھاں ايسي خبر كہ جس كي تعريف و توصيف بيان نہ كي جاسكے۔ (نعم ھو اجل من ان يوصف) يہ خط ابو سلمہ نے مجھے بھيجا ھے انھوں نے اس خط ميں تحرير كيا ھے كہ خراسان كے تمام شيعہ اس بات پر مكمل طور پر تيار ھيں كہ خلافت و ولايت ھمارے سپرد كرديں۔ انھوں نے مجھ سے درخواست كي ھے كہ ان كي يہ پيشكش قبول كر لوں۔ يہ سن كر امام عليہ السلام نے فرمايا:

 

"ومتي كان اھل خراسان شيعۃ لك؟"

 

خراسان والے آپ كے شيعہ كب بنے ھيں؟"

 

انت بعثت ابا مسلم الي خراسان؟"

 

كيا آپ نے ابو مسلم كو خراسان بھيجا ھے؟"

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next