امام جعفر صادق (ع) اور مسئلہ خلافت



آپ نے خراسان والوں سے كہا ھے كہ وہ سياہ لباس پہنيں اور ماتمي لباس كو اپنا شعار بنائيں۔ كيا يہ خراسان سے آئے ھيں يالائے گئے ھيں؟تم تو ايك آدمي كو بھي نھيں پھچانتے؟ امام عليہ السلام كي باتيں سن كر عبداللہ ناراض ھو گئے۔ انسان جب كوئي چيز پسند كرے اور اس كي خوشخبري سننے كے بعد كوئي اور بات سننا گوار نھيں كرتا۔ گويا يہ انسان كي سرشت ميں شامل ھے۔ اس نے حضرت امام جعفر صادق سے بحث كرني شروع كردي اور حضرت سے كہا كہ آپ كيا چاھتے ھيں:

 

"انما يريد القوم ابني محمدا لانہ مھدي ھذہ الامۃ"

 

يہ ميرے بيٹے محمد كو خلافت دينا چاھتے ھيں آُپ نے فرمايا كہ خدا كي قسم اس امت كا امام مھدي آپ كا بيٹا محمد نھيں ھے اگر اس نے قيام كيا تو قتل كيا جائے گا۔ يہ سن كر عبداللہ اظھار ناراضگي كرتے ھوئے بولا آپ خواہ مخواہ ھماري مخالفت كر رھے ھيں۔ امام عليہ السلام نے فرمايا بخدا ھم تمھاري خير خواھي اور بھلائي كے سوا اور كچھ نھيں چاھتے۔ آپ كا مقصد كبھي پورا نھيں ھوگا۔ اس كے بعد امام عليہ السلام نے فرمايا كہ بخدا ابو سلمہ نے بالكل اسي طرح كا خط ھماري طرف بھي روانہ كيا ھے ليكن ھم نے پڑھنے كي بجائے اس كو آگ ميں جلا ديا۔ عبداللہ ناراض ھو كر چلے گئے۔ ان حالات كو ديكھ كر بخوبي اندازہ لگايا جاسكتا ھے كہ اس وقت سياسي فضا كس قدر مكدر تھى، بني عباس كي تحريك كامياب ہوتي ھے؟ ابو مسلم اس وقت خاصا فعال ھوتا ھے۔ اور وہ ابو سلمہ جيسے انقلابي شخص كو قتل كراديتا ھے۔ سفاح بھي اس كي حمايت كرنے لگ جاتا ھے۔ پھر ايسا ھوا كہ ابو سلمہ كا قاصد ابھي مدينہ سے كوفہ نہ پھنچا تھا كہ ابو سلمہ قتل ھو چكا ھوتا ھے۔ اسي وجہ سے عبداللہ محض كا جواب ابو سلمہ كے ھاتھوں تك نہ پھنچ سكا۔

 

ايك تحقيق

 

اس واقعہ كو جس خوبي كے ساتھ مسعودي نے لكھا ھے اتنا اور كسي مورخ نے نھيں لكھا۔ ميرے نزديك ابو سلمہ كا مسئلہ بہت واضح ھے كہ وہ شخص سياستدان تھا۔ وہ امام جعفر صادق عليہ السلام كے شيعوں ميں ھر گز نہ تھا۔ مطلب صاف ظاھر ھے كہ وہ ايك مرتبہ آل عباس كيلئے كام كرتا ھے اور دوسري مرتبہ وہ اپني پاليسي بدل ليتا ھے۔ دراصل عوام كي اكثريت يہ نھيں چاھتي تھي كہ خلافت خاندان رسالت سے باھر كسي دوسرے شخص كے پاس جائے۔ آل ابي طالب ميں دو شخصيات اھم شمار كي جاتي تھيں ايك حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام اور دوسرے جناب عبداللہ محض، ابو سلمہ ان دونوں شخصيات كے ساتھ دينداري اور خلوص كي وجہ سے يہ كام نھيں كر رھا تھا وہ چاھتا تھا كہ خلافت بدلنے سے اس كے ذاتي مفادات محفوظ رھيں۔ ابھي اس كو امام جعفر صادق عليہ السلام اور عبد اللہ محض كي طرف سے جواب موصول نہ ھوا تھا كہ ابو سلمہ قتل ھو گيا۔ جب ميں يہ بات كرتے ھوئے لوگوں كو سنتا ھوں تو مجھے حيرانگي ھوتي ھے كہ امام جعفر صادق عليہ السلام نے ابو سلمہ كے خط كا جواب كيوں نھيں دياتھا اور اس كي دعوت قبول كيوں نھيں كي تھى؟ ا سكا جواب بھي صاف ظاھر ھے كہ يھاں پر بھي حالات سازگار نہ تھے۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next