انتظار اور منتظر کے خصوصیات (2)



اس آیت میں” ناشئة اللیل “(رات کا اٹھنا )کی جو تعبیر استعمال ھوئی ھے یہ انتہائی دقیق اور پر معنی ھے کیونکہ جو انسان اھم اور مشکل کاموں کے لئے اپنے کو تیار کرتا ھے اور رات بھر عبادت میں مشغول رہتا ھے وھی دن کے طاقت فرسا کاموں کو انجام دے سکتا ھے۔

اورخطبہ Ù´ متقین میں امیر المومنین  - Ù†Û’ جناب ھمام Ú©Û’ لئے متقین Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ ان دونوں حصوں یعنی رات اور دن Ú©ÛŒ توصیف اس انداز سے Ú©ÛŒ Ú¾Û’:

”اٴما اللّیل فصافون اٴقدامھم ،تالین لاجزاء القرآن یرتلونہ ترتیلاً، یحزّنون بہ اٴنفسھم و یستثیرون بہ دواء دائھم،فاذا مروا بآیة تشویق رکنوا الیھا طمعاً وتطلّعت نفوسھم الیھا شوقاً،وظنوا انھانصب اٴعینھم،واذا مروابآیة فیھا تخویف اٴصغوا الیھا مسامع قلوبھم اما النھار فحلماء علماء اٴبرار اٴتقیاء قد براھم الخوف بری القداح ،ینظر الیھم الناظر فیحسبھم مرضی وما بالقوم من مرض “

”راتوں کے وقت مصلے پر کھڑے رہتے ھیں۔خوش الحانی کے ساتھ تلاوت قرآن کرتے رہتے ھیں ۔اپنے نفس کو محزون رکھتے ھیںاور اسی طرح اپنی بیماری دل کا علاج کرتے ھیں۔جب کسی آیت تر غیب سے گذرتے ھیںتو دل کے کانوں کو اس کی طرف یوں مصروف کر دیتے ھیں جیسے جہنم کے شعلوں کی آواز اوروہاں کی چیخ پکار مسلسل ان کے کانوں تک پہنچ رھی ھو۔ اس کے بعد دن کے وقت تک یہ بردبارعلما ء اور دانشمند۔نیک کردار اور پر ھیز گار ھوتے ھیںجیسے انھیں تیر انداز کے تیر کی طرح خوف خدا نے تراشا ھو دیکھنے والا انھیں دیکھ کر بیمار تصور کرتا ھے حالا نکہ یہ بیمار نھیں ھیں۔ “

بے Ø´Ú© رات اور دن انسانی زندگی Ú©Û’ دو حصے ھیں جو ایک دوسرے Ú©ÛŒ تکمیل کرتے رہتے ھیں رات Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ لوگ اور مخصوص حصے ھوتے ھیں،اسی طرح دن Ú©Û’ حصے  اور اس Ú©Û’ اپنے لوگ ھوتے ھیں ۔جو دن والے افراد ھوتے ھیں وہ رات Ú©Û’ حصے سے محروم رہ جاتے ھیں اور جو اھل شب ھیں انھیں دن Ú©Û’ حصے خدا Ú©ÛŒ طرف تبلیغ،اقامہ Ù´ حق، اور لوگوں Ú©Ùˆ بندگی خدا Ú©ÛŒ طرف دعوت دینے سے مانع Ú¾Ùˆ جاتے ھیں لیکن امام زمانہ (ع) Ú©Û’ ساتھی    اھل شب بھی Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ اور مردان روز بھی Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ جنھیں خداوندعالم دن اور رات دونوں Ú©Û’ حصوں سے مالا مال کرے گا Û”

سمة العبید من الخشوع علیھم

للّٰہ ان ضمّتھم الاٴسحار

فاذا ترجّلت الضحیٰ شھدت لھم

بیض القواضب انّھم اٴحرار

اگر ان لوگوں کے پاس رات کی دولت نہ ھو تو یہ تن تنہا زمین پر قابض طاغوتوں کا مقابلہ نھیں کر سکتے اور اگر یہ اھل روز نہ ھوں تو زمین کوشرک کی گندگی سے پاک کرکے اس پر توحید الٰھی او رعدل کا پرچم نھیں لہرا سکتے ۔اور اگر یہ اھل شب نہ ھوں گے تو غرور کا شکار ھو کر صراط مستقیم سے بہک جائیں گے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next