انتظار اور منتظر کے خصوصیات (2)



امام جعفر صادق   -Ù†Û’ منصور سے فرمایا:”یامنصوران ھٰذاالاٴمرلا یاٴتیکم الّا بعد اٴیاس،لاواللہ حتیٰ تمیزوا،لا واللہ حتیٰ یشقیٰ من یشقیٰ ویسعد من یسعد“[30]

”اے منصور ،یہ امر مایوسی کے بعد ھی تمہارے سامنے آئے گا،خدا کی قسم جب تک ایک دوسرے سے ممتاز نہ کر دئیے جائیں ،نھیں خداکی قسم ،بلکہ جسے شقی وبد بخت ھونا ھے وہ شقی وبدبخت اور جسے خوش قسمت ھونا ھے وہ خوش قسمت اور سعادت مند نہ ھو جائے۔“

 Ø§Ø³ طرح امام زمانہ  (ع)Ú©Û’ ظھور کا تعلق کتابوں میں مذکور علامات سے کھیں زیادہ ھمارے عمل ،باطن، امتحان ،جد وجہد اور سعادت وشقاوت سے Ú¾Û’ اور اس بارے میں عمیق انداز سے غوروفکر کرنا اور اسے ثابت کرنا ھمارا فریضہ Ú¾Û’Û”

منتظر کون ،ھم یا امام (ع)؟

اس انداز فکر کے مطابق یہ مسئلہ بالکل بر عکس ھے کہ ھم امام کے منتظر نھیں بلکہ امام (ع) ھماری جدوجہد،سعی وحرکت،استقامت اور جہادکے منتظر ھیں !

لہٰذا اگر امام (ع) کے ظھور کا تعلق ھماری سیاسی اور سماجی نقل وحرکت اورجدوجہد سے ھے تو پھر اس کو ھم ھی واقعیت میں تبدیل کر سکتے ھیں۔

یا دوسرے الفاظ میں یوں سمجھ لیاجائے کہ ھمارے اندر یہ صلاحیت موجود ھے کہ ھم اپنے کردار وعمل ،جد وجہد،وحدت کلمہ،انسجام واتحاد،ایثار وقربانی اور امر بالمعروف کے ذریعہ امام کے ظھور کی راہ ھموار کردیں ۔اور ھمارے لئے یہ بھی ممکن ھے کہ ھم اسے ایک دوسرے کے سر ڈال کر میدان عمل سے غیر حاضررہ کر اپنی ذمہ داریوں سے فرار اختیار کرکے اس میں تاخیر کردیں۔

انتظار کی قدر وقیمت

در حقیقت یہ با مقصد اور مثبت انتظار ھی اُس عظیم قدر وقیمت کا حقدارھے جس سے نصوص اور روایات نے نوازاھے ۔

جیسا کہ رسول خدا(ص) سے منقول ھے :”اٴفضل اٴعمال اٴمتی الانتظار“ ”میری امت کا سب سے بہترین عمل انتظارھے۔“[31]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next