انتظار اور منتظر کے خصوصیات (2)



اس قوم Ú©Û’ لئے یہ بھی ضروری Ú¾Û’ کہ وہ میدان جنگ میں اپنے بزرگوں Ú©ÛŒ تاریخ Ú©Ùˆ بھی اپنے پیش نظر رکھے کیونکہ اپنی گذشتہ تاریخ اور اس Ú©ÛŒ مضبوط اور گہری بنیادوں Ú©ÛŒ معرفت سے راہ خدا Ú©ÛŒ طرف دعوت دینے والوں اور اس Ú©Û’ دین Ú©Û’ مبلغین Ú©Û’ اندر اپنے دشمنوں Ú©Û’ سامنے بیحد قوت وطاقت اورمتانت واستحکام پیدا ھوتاھے کیونکہ تاریخ Ú©ÛŒ اس عظیم تحریک Ú©ÛŒ جڑیں خشک یاناقص نھیں ھیں بلکہ اس Ú©ÛŒ جڑیں تو جناب آدم (ع)سے جناب نوح  (ع)Ùˆ ابراھیم (ع)اور رسول خدا(ص)تک ہر تاریخ Ú©ÛŒ گہرائیوں میں نظر آتی ھیں ۔اور جو تحریک اندرسے اتنی گہری اور تاریخی حیثیت Ú©ÛŒ حامل Ú¾Ùˆ اور اس Ù†Û’ مشرکین Ú©ÛŒ من مانی اور ان Ú©Û’ مکروفریب Ú©Û’ مقابلہ میں برس ہا برس تک استقامت وپائیدار ÛŒ کا مظاہرہ کیا ھووھی معرکہ آرائی میں ان کا مقابلہ کرنے Ú©ÛŒ حقدار Ú¾Û’Û” بیشک وحدت پرست امت روئے زمین پر ایک ایسا درخت Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ جڑیں زمین میں ثابت واستواراور شاخیں آسمان میں پھیلی ھوئی ھیں۔

< اٴَلَمْ تَرَی کَیْفَ ضَرَبَ اللهُ مَثَلًا کَلِمَةً طَیِّبَةً کَشَجَرَةٍ طَیِّبَةٍ اٴَصْلُہَا ثَابِتٌ وَفَرْعُہَا فِی السَّمَاءِ  تُؤْتِی اٴُکُلَہَا کُلَّ حِینٍ بِإِذْنِ رَبِّہَا وَیَضْرِبُ اللهُ الْاٴَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمْ یَتَذَکَّرُونَ >[50]

”کیاتم نے نھیں دیکھا کہ اللہ نے کس طرح کلمہٴ طیبہ کی مثال شجرہٴ طیبہ سے بیان کی ھے جس کی اصل ثابت ھے اور اس کی شاخ آسمان تک پہنچی ھوئی ھے،یہ شجرہر زمانہ میں حکم خداسے پھل دیتارہتاھے اور خدا لوگوں کے لئے مثالیں بیان کرتاھے کہ شاید اسی طرح ھوش میں آجائیں۔ “

اسی طرح شرک بھی ایک متحدہ محاذاور ایک ھی خاندان کی مانند ھے مگر یہ خاندان ایسا ناقص ھے جس کا ڈیل ڈول زمین کے اوپر تودکھائی دیتاھے مگر اس کی کوئی ٹھوس بنیاد نھیں ھے ۔لہٰذا توحید خدا کی طرف دعوت دینے والی جماعت کے لئے یہ بے حد ضروری ھے کہ تاریخ کے اور اق میں جس نقطہ سے ان کا رشتہ جڑاھوا ھے وہ اس کا گہرائی سے جائزہ لیں اور صادقین ،صالحین ،اھل رکوع وسجود،اھل ذکر اور مبلغین راہ خداسے اپنے رابطہ کو مستحکم سے مستحکم تربنائیں۔

اسی عظیم میراث Ú©ÛŒ بنا پر Ú¾Ù… امام حسین  -Ú©ÛŒ خدمت میں سلام وتحیت کا نذرانہ پیش کرتے ھیں جو انھیں اپنے آباء واجد اد یعنی حضرت آدم (ع)،نوح(ع)،ابراھیم (ع)اور رسول خدا(ص) سے میراث میں ملی تھی اوراسی لئے Ú¾Ù… زیارت میں انھیں یہ کہہ کر سلام کرتے ھیں:

”السّلاٰم علیک یٰاوٰارث آدم صفوة اللّّّہ،السّلاٰم علیک یٰاوٰارث نوحٍ نبیّ اللّٰہ،السّلاٰم علیک یٰاوٰارث ابراھیٖم خلیل اللّٰہ“

”اے آدم (ع) صفی اللہ کے وارث آپ پر سلام ھو،اے نوح(ع) نبی اللہ کے وارث آپ پر ھماراسلام ھو،اے خلیل خداابراھیم (ع)کے وارث آپ پر ھماراسلام ھو۔ “

لہٰذا معرکہ آرائی کے میدان میں یہ بے حد ضروری ھے کہ انسان ماضی کے ان گہرے رشتوں کو نظر میں رکھے اور ان کی طرف متوجہ رھے کیونکہ اس کے ذریعہ خطرناک سے خطرناک مقابلوں میں محفوظ رہ سکتاھے اور ان سے اسے پشت پناھی بھی حاصل ھوتی ھے۔

 

۴۔انتظاراور آرزو



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next