تاریخ آل سعود



شھر درعیہ كی بربادی اور آل سعود اور آل شیخ كی مصر كی طرف جلا وطنی

جس وقت دونوں طرف سے جنگ هورھی تھی خصوصاً جس وقت درعیہ شھر كو گھیر كر اس پر قبضہ كرلیا گیا اسی وقت خاندان سعود اور خاندان شیخ محمد بن عبد الوھاب كے بعض لوگوں كو قتل كردیا گیا یا ان كو پھانسی دیدی گئی، انھیں میں سے شیخ سلیمان بن عبد اللہ بن شیخ محمد بن عبد الوھاب تھے جس وقت ابراھیم پاشا نے اھل درعیہ سے مصالحت كی تو اس كو ڈراتے هوئے لایا گیا تاكہ اس كی توھین بھی هوجائے اس كے سامنے” رباب “نامی موسیقی بجوائی گئی اور اس كے بعد اس كو قتل كردیا گیا۔

ابراھیم پاشا تقریباً نو مھینے تك درعیہ میں رھے اور اس مدت میں حكم دیا كہ تمام آل سعود اور خاندان شیخ محمد بن عبد الوھاب كو مصر میں جلاوطن كركے بھیج دیا جائے، او راس كے حكم كے مطابق ان دونوں خاندان كے افراد عورتوں اور بچوں سمیت تمام تر حفاظت كے ساتھ مصر روانہ كردئے گئے۔

ماہ شعبان 1234ھ میں محمد علی پاشا نے ابراھیم پاشا كو ایك خط میںدرعیہ شھر كو بالكل نیست ونابود كردئے جانے اور بالكل زمین سے ھموار كرنے كا حكم دیدیا۔

ابراھیم پاشا نے اھل شھر كو شھر خالی كرنے كا حكم دیا، اور اس كے بعد ابراھیم پاشا كے سپاھیوں نے حكومتی محل اور دیگر لوگوں كے گھروں اور كجھور كے درختوں كو نیست ونابود كرنا شروع كیا،یھی نھیں بلكہ جن كو خالی نھیں كیا گیا تھا ان مكانوں كو بھی گرادیتے تھے، باغات كو كاٹ ڈالا، گھروں میں آگ لگادی، خلاصہ یہ كہ شھر درعیہ زمین كا ایك ڈھیر دكھائی دیتا تھا۔

ابراھیم پاشا نے درعیہ شھر كے علاوہ نجد كے دوسرے علاقوں میں موجود تمام قلعوں اور مستحكم عمارتوں كو گرانے كے لئے ایك لشكر منتخب كیا اور انھیں حملوں كے درمیان ایك نجدی نے ابراھیم پاشا پر حملہ كردیااور ایك خنجر كے ذریعہ اس پر وار كیا لیكن یہ خنجر اس كے كپڑوں اور گھوڑے كی زین میں گھس كر رہ گیا اور خود ابراھیم پاشا كو كوئی نقصان نھیں پهونچا۔

اس كے بعد سے ایك بار پھرنجد كے علاقہ میں افرا تفری پھیل گئی اور مختلف علاقوں كے قبیلے ایك دوسرے كی جان كے پیچھے پڑگئے، اس كے بعد ابراھیم پاشا مدینہ واپس چلے گئے اور وھاں سے شام كا رخ كیا او روھاں بھی بعض علاقوں كو فتح كیا۔

ابراھیم پاشا كا مصر میں داخل هونا اور اس كا عجیب غرور

ابراھیم پاشا اس عظیم فتح وپیروزی اور وھابیوں كو شكست دینے كے بعد محرم الحرام1235ھ میں مصر میں وارد هوا تو منا دی كرنے والوں نے یہ اعلان كیاكہ شھر مصر (یعنی قاھرہ)میں سات شب وروز تك چراغاں كیا جائے اور كوچہ وبازار میں خوشیاں منائی جائیں۔

چنانچہ لوگوں نے اس سلسلہ میں ھر ممكن كوشش كی او رعیسائیوں نے اپنے محلوں اور مسافر خانوں میں نمائش كے طور پر بھت سی عجیب وغریب چیزیں ایجاد كیں مثلاً مختلف قسم كی عجیب وغریب تصویریں او رمجسمہ بناكر نمائش لگائی۔

ابراھیم پاشا كے استقبال كے لئے ایك موكب (سواروں اور پیادہ لوگوں كا لشكر)تیار كیا گیا، درحالیكہ اس نے بھت لمبی داڑھی ركھنا شروع كی تھی ،باب النصر سے وارد هوا، اس كا باپ محمد علی پاشا بڑے فخر كے ساتھ اپنے بیٹے كے موكب كو دیكھنے كے لئے حاضر هوا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next