اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      واللہ انی لاصانع بعض ولدی، واجلسہ علی فخذی، واکثرلہ المحبة،واکثرلہ الشکر،وان الحق لغیرہ من ولدی ولکن محافظة علیہ منہ ومن غیرہ، لئلایصنعوا بہ مافعل بیوسف واخوتہ…

      ”قسم بخدا میں ایک بچے Ú©Û’ ساتھ اس Ú©Û’ باوجود کہ حق دوسرے کاہے زیادہ محبت کرتاہوں، اس سے نرمی کرتاہوں تاکہ وہ دوسروں سے محفوظ رہے اوراس Ú©Û’ ساتھ وہ Ú©Ú†Ú¾ نہ کریں جوحضرت یوسف Ú©Û’ ساتھ کیاگیاتھا“ [25]Û”

      پیغمبر  اکرم Ú©ÛŒ متعدد احادیث میں والدین کویہ سنہری نصیحت Ú©ÛŒ گئی ہے اوراولاد ووالدین Ú©Û’ ایک دوسرے پرحقوق بیان کئے گئے ہیں۔

      فرماتے ہیں : ان Ù„Ú¾Ù… علیک من الحق ان تعدل بینھم، کماان Ù„Ú© علیھم من الحق ان یبروک [26]Û”

      Û±Û” ”تیرے اوپران کاحق یہ ہے کہ توان Ú©Û’ درمیان عدل قائم کرے اوران پرتیرا حق یہ ہے کہ وہ تیرے ساتھ حسن سلوک کریں“۔

      نیزفرماتے ہیں :

      اعدلوا بین اولادکم فی النحل۔ای العطاء۔ کما تحبون ان یعدلوا بینکم فی البرواللطف [27]Û”

      اپنے بچوں Ú©Û’ درمیان عطاوبخشش میں عدل کروجیسے تم چاہتے ہوکہ وہ حسن سلوک اورمہربانی کرنے میں تمہارے درمیان عدل کریں“۔

      ان احادیث میں آیک دقیق نکتہ یہ ہے کہ حقوق باہمی اورطرفینی ہیں جس طرح باپ کاحق ہے حسن سلوک اسی طرح اس کافریضہ ہے عدل ومساوات اور مزید دقت نظرپیغمبر Ú©ÛŒ اس حدیث میں ملتی ہے:

      ان اللہ تعالی یحب ان تعدلوا بین اولادکم حتی فی القبل Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next