اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      وعاشروھن بالمعروف  [52]۔”اوران Ú©Û’ ساتھ اچھے طریقے سے زندگی گزارو“۔

      بلاشک اسلام Ù†Û’ عقلی اورشرعی لحاظ سے جائز تمام کاموں میں بیوی کوشوہرکی اطاعت کرنے کاحکم دیاہے لیکن اسلام اس چیزکوپسند نہیں کرتاکہ حاکمیت کوبیوی کوذلیل کرنے اوراس Ú©ÛŒ ہتک حرمت Ú©Û’ لئے ہتھیار Ú©Û’ طورپراستعمال کرے۔

      صحیح ہے کہ عورت پرسب سے زیادہ حق شوہرکاہے لیکن اس حق Ú©ÛŒ صحیح تشریح کرنی چاہئے اوراس Ú©ÛŒ ایسی تشریح نہیں کرنی چاہئے کہ جس کانتیجہ بیوی کوذلیل کرنا ہو۔ عورت ایک نرم ونازک پھول ہے ہرقسم Ú©ÛŒ سختی اوردر شتی سے یہ مرجھاجاتاہے اوراسے ایک ایسی باڑ Ú©ÛŒ ضرورت ہے جوآندھیوں سے محفوظ رکھے تاکہ یہ خوشبو پھیلاتارہے اورمہکنے Ú©Û’ موسم میں بے رونق نہ ہوجائے وہ باڑ وہ مردہے جس میں قربانی Ú©ÛŒ قوت ہے اورہمہ وقت اس Ú©Û’ لئے تیاررہتاہے۔

      شوہرکادوسراحق یہ ہے کہ وہ جب چاہے بیوی اسے اپنے آپ پرقدرت دے سوائے ان استثنائی طبیعی حالات Ú©Û’ جوحواکی ہربیٹی پرآتے ہیں۔

پیغمبر فرماتے ہیں :

      … ان من خیر(نسائکم)الولود الودود،والستیرة(العفیفہ)،العزیزة فی اھلھاالذلیلة مع بعلھا، الحصان مع غیرہ، التی تسمع لہ وتطیع امرہ، اذا خلابھا بذلت مااراد منھا۔

      ”بہترین بیوی وہ ہے جوبچے پیداکرے۔ محبت کرے اپنے گھرمیں عزیزاورشوہرکی فرمانبردارہو،نیز شوہرکے سامنے پاکدامن ہو، شوہرکی بات سنتی ہو اوراس Ú©ÛŒ اطاعت کرتی ہواورجب شوہرکے ساتھ تنہائی میں ہوتووہ جو چاہے اسے دیدے“ [53]Û”

      نیزفرماتے ہیں : خیرنسائکم التی اذا دخلت مع زوجھا خلعت درع الحیاء۔

      ”بہترین بیوی وہ ہے جوشوہرکے ساتھ ہوتوحیاکی چادراتاردے“ [54]Û”

      اوردیگرایسی احادیث ہیںجن میں بیوی کوشوہرکے بسترسے الگ ہونے سے منع کیاگیاہے اورایساکرنے پردنیاہی میں اسے اس کابدلہ ملتاہے اوروہ جب تک شوہرکے پاس نہیں آجاتی فرشتے اس پرلعنت کرتے رہتے ہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next