اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      اس بات Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرناباقی ہے کہ انبیاء اوصیاء اورصالحین Ù†Û’ اپنی اولاد کووصیت کرنے Ú©ÛŒ بہت تاکید فرمائی ہے۔

      قرآن کریم حضرت ابراھیم Ú©ÛŒ اپنی اولاد Ú©ÙˆÚ©ÛŒ گئی وصیت کویوں نقل کرتاہے

:

      وَوَصَّی بِہَا إِبْرَاہِیمُ بَنِیہِ وَیَعْقُوبُ یَابَنِیَّ إِنَّ اللهَ اصْطَفَی لَکُمْ الدِّینَ فَلاَتَمُوتُنَّ إِلاَّ وَاٴَنْتُمْ مُسْلِمُونَ (Û±Û³Û²) اٴَمْ کُنتُمْ شُہَدَاءَ إِذْ حَضَرَ یَعْقُوبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِیہِ مَا تَعْبُدُونَ مِنْ بَعْدِی قَالُوا نَعْبُدُ إِلَہَکَ وَإِلَہَ آبَائِکَ إِبْرَاہِیمَ وَإِسْمَاعِیلَ وَإِسْحَاقَ إِلَہًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَہُ مُسْلِمُون[33] Û”

      ”اوراس Ú©ÛŒ وصیت Ú©ÛŒ ابراھیم Ù†Û’ اپنی اولاد کواوریعقوب Ù†Û’ اے میرے بیٹو! اللہ تعالی Ù†Û’ تمہارے لئے دین کوچناہے پس تم نہ مرنامگراس حالت میں کہ تم مسلمان ہوکیاتم اس وقت موجودتھے جب یعقوب Ú©Û’ پاس موت آئی توانہوں Ù†Û’ اپنے بیٹوں سے کہامیرے بعدتم کس Ú©ÛŒ عبادت کروگے توانہوں Ù†Û’ کہا ہم تیرے آباؤاجداد ابراھیم، اسماعیل اوراسحاق Ú©Û’ معبود Ú©ÛŒ عبادت کریںگے درحالیکہ وہ ایک معبود ہے اورہم اسی Ú©Û’ فرمانبردارہیں“۔

      اوراحادیث Ù†Û’ ہمارے لئے حضرت آدم Ú©ÛŒ اپنے بیٹے شیث Ú©ÙˆÚ©ÛŒ گئی قدیم اورقیمتی وصیت کوذکرکیاہے اس کاایک اقتباس پیش کرتے ہیں :

      اذا نفرات قلوبکم من شیٴ فاجتنبوہ، فانی حین دنوت من الشجرة لاتناول منھا نفرقلبی،فلوکنت امتنعت من الاکل مااصابنی مااصابنی۔

      ”دل جس Ø´ÛŒ سے نفرت کرے اس سے اجتناب کروکیونکہ میں جب درخت Ú©Û’ کھانے Ú©Û’ لئے اس Ú©Û’ قریب گیاتھا تومیرا دل نفرت کررہاتھا اوراگرمیں کھانے سے رک جاتا تومجھ پروہ مصیبت نہ آتی جوآئی“ [34]Û”

      اورآئمہ Ù†Û’ وصیت کوھدایت Ú©Û’ لئے ایک وسیلہ اوراپنے نورانی افکار کوآئندہ نسلوں تک پہنچانے Ú©Û’ لئے ایک اسلوب Ú©Û’ طورپراستعمال کیااوروصیت ہی میں اپنی اولاد کومجموعہ عقائد اورزندگی Ú©Û’ تجربات سے آگاہ کردیا کرتے تھے۔

      حضرت علی Ú©ÛŒ اپنے لخت جگرامام حسن Ú©ÙˆÚ©ÛŒ گئی وصیت Ú©Û’ یہ جملے ملاحظہ فرمائیں توبلاتردید آپ انہیں صاف وشفاف بصیرت،ضمیر Ú©ÛŒ پاکیزگی اورانسانیت کامظہر کامل پائیں Ú¯Û’ فرماتے ہیں :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next