اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      اورعورت کااحترام کرنا،اس Ú©ÛŒ معمولی لغزشوں کومعاف کردیناہی رشتہ زوجیت کوبرقراررکھنے Ú©ÛŒ واحدضمانت ہے اوریہی اس Ú©Û’ لئے مثالی راستہ ہے اوران چیزوں کاخیال رکھنے بغیرخاندانی عمارت ریت Ú©Û’ گھروندے Ú©ÛŒ طرح بے ثبات ہے اوراسی وجہ سے طلاق Ú©Û’ اکثرواقعات کاسبب معمولی ہوتاہے چنانچہ ایک قاضی Ù†Û’ میاں بیوی Ú©Û’ چالیس ہزرا اختلافی واقعات کونمٹانے Ú©Û’ بعدکہاتھا”میاں بیوی Ú©Û’ دل میں ہرقسم Ú©ÛŒ بدبختی دونوں کاکردار ہوتاہے“۔

      اگرمیاں بیوی صبرکادامن تھامے رکھیں اورلاشعوری طور پرسرزد ہونے والی غلطیوں سے چشم پوشی کرلیں توازدواجی زندگی کوبرباد ہونے سے بچایاجاسکتاہے۔ امام زین العابدین اپنے رسالہ حقوق میں اس پرمزید روشنی ڈالتے ہوئے فرماتے ہیں:

      واماحق رعیتک بملک النکاح، فان تعلم ان اللہ جعلھا سکناومستراحا وانساوواقیة، وکذالک Ú©Ù„ واحدمنکما یجب ان یحمداللہ علی صاحبہ، ویعلم ان ذلک نعمة منہ علیہ، ووجب ان یحسن صحبة نعمة اللہ ویکرمھاویرفق بھا،وان کان حقک علیھا اغلظ وطاعتک بھاالزم،فیما احببتوکرھت مالم تکن معصیة فان لھا حق الرحمة والموانسة ولاقوة الاباللہ [48]Û”

      ”نکاح Ú©Û’ ذریعے تمہاری رعایہ بننے والی کاحق تویہ تمہیں معلوناہوناچاہئے کہ اللہ تعالی Ù†Û’ اسے تمہارے لئے سکون،استراحت،انس اوراطمینان کاذریعہ بنایاہے لذا تم میں سے ہرایک کواپنے ساتھی Ú©Û’ حصول پرخدائے تعالی Ú©ÛŒ حمدکرنی چاہئے اورباورکرناچاہئے کہ یہ اللہ تعالی Ú©ÛŒ طرف سے اس پرایک نعمت ہے پس اللہ Ú©ÛŒ نعمت Ú©Û’ ساتھ حسن سلوک کرناچاہئے، اس Ú©ÛŒ عزت اورقدردانی کرنی چاہئے اوراس Ú©Û’ ساتھ اچھارویہ اپناناچاہئے اگرچہ اس پرتمہارا حق زیادہ ہے اورپسند ناپسندمیںمعصیت الہی کومدنظررکھتے ہوئے اس Ú©Û’ لئے تمہاری اطاعت کرناضروری ہے کیونکہ اس کابھی انس وشفقت کاحق ہے اوراللہ Ú©Û’ سواکوئی صاحب قدرت نہیں ہے“۔

      ان سطروں میں غورکرنے سے پتہ چلتاہے کہ رشتہ ازدواج ایک عظیم نعمت ہے اوراس پرہمیں شکرخداوندی کرناچاہئے اوراس Ú©Û’ ساتھ نرمی اورحقیقی صداقت کارویہ اپناکرشکرکاعملی ثبوت فراہم کیاجاناچاہئے۔

      اوراگراس Ú©Û’ ساتھ ترش روئی سے پیش آئے اورہروقت اسے جھڑکتارہے توآہستہ آہستہ محبت ومودت Ú©ÛŒ رگیں کٹتی Ú†Ù„ÛŒ جائیں Ú¯ÛŒ اورآخرکار یہ چیز چھری Ú©ÛŒ دھار Ú©ÛŒ طرح ازدواج Ú©Û’ اس مقدس رشتے کوکاٹ دے گی۔

      امام صادق اس روش کوبیان کرتے ہیں :

      ”جس Ú©Û’ ذریعہ شوہراپنی بیوی کوخوش رکھ سکتاہے اورمحبت Ú©ÛŒ رسی کوٹوٹنے سے بچاسکتاہے فرماتے ہیں :

      لاغنی بالزوج عن ثلاثة اشیاء فیما بینہ وبین زوجتہ،وہی : الموافقة، لیجتلب بھاموافقتھا ومحبتھا وھواھا، وحسن خلقہ معھا، واستعمالہ استعمالة قلبھا بالھیة الحسنة فی عینھا وتوسعتہ علیھا [49]Û”

      شوہرکے لئے اپنے اوربیوی Ú©Û’ معاملات میں تین چیزوں کاخیال رکھناضروری ہے ہم Ø¢Ú¾Ù†Ú¯ÛŒ تاکہ اس Ú©Û’ ذریعے بیوی Ú©ÛŒ محبت اوردلی جھکاؤ کوحاصل کرسکے،اس Ú©Û’ ساتھ حسن اخلاق سے پیش آنا اوراپنے دلی میلان کااس طرح استعمال کرناجواسے اچھالگے اوراس پرکھلے دل سے خرچ کرنا“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next