اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      Û±Û” ”اورتمہارے لئے اس کاآدھاہے جوتمہاری بیویاں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ جائیں بشرطیکہ ان کابچہ نہ ہو، اوراگران کاکوئی بچہ ہوتوتمہارے لئے چوتھا حصہ ہے بعد اس وصیت Ú©Û’ جووہ کرتی ہیں یاقرض Ú©Û’ اوران Ú©Û’ لئے چوتھا حصہ ہے اس کاجوتم Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ جاؤاگرتمہارا بچہ نہ ہواوراگربچہ ہوتوان Ú©Û’ لئے آٹھواں حصہ ہے اس کاجوتم چھوڑجاؤبعد اس وصیت Ú©Û’ جوتم کرتے ہویاقرض کے“۔

      یہاں سوال پیداہوتاہے کہ ایک طرف سے والدین کوبچوں Ú©Û’ درمیان عدل ومساوات قائم کرنے کاحکم دیتاہے تودوسری طرف قرآن کہہ رہاہے Ù„Ú‘Ú©Û’ کاحصہ Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Û’ دوبرابرہے یہ سوال زمانہ قدیم میں آئمہ سے بھی کیاگیاتوان کاجواب ایک ہی تھا چنانچہ اسحاق بن محمدنخعی سے روایت ہے کہ فہفکی Ù†Û’ امام حسن عسکری سے دریافت کیا عورت مسکین کاکیاحق ہے کہ اسے ایک حصہ ملتاہے تومردکودو؟ آپ Ù†Û’ فرمایا: ان المراة لیس علیھا جھاد، ولانفقة، ولاعلیھا معقلة، انماذلک علی الرجال… فقال: نعم، ھذہ المسالة مسالة ابن ابی العوجاء وکان زندیقاوالجواب مناواحد [30]Û”

      عورت پرنہ جہاد ہے نہ نان ونفقہ اورنہ ہی خون بہا اوردین بلکہ یہ سب مرد پرہے“ کہتاہے کہ میں Ù†Û’ دل میں سوچاکہ مجھے کسی Ù†Û’ بتایاتھاکہ ابن ابی العوجاء Ù†Û’ بھی یہی سوال امام صادق سے کیاتھا اورانہوں Ù†Û’ اس کایہی جواب دیاتھا توامام عسکری Ù†Û’ میری طرف پلٹے اورفرمایا: ”ہاں ابن ابی العوجاء زندیق Ù†Û’ یہ سوال کیاتھا اورہماری طرف سے اس کاایک ہی جواب ہے“۔

      آئمہ Ù†Û’ اس پراورطریقوں سے بھی روشنی بھی ڈالی ہے جس کاخلاصہ یہ ہے کہ مردعورت کومہردیتاہے اوریہ حق اللہ تعالی Ù†Û’ عورت Ú©Û’ لئے قراردیاہے اورپھر مرد ہے کہ جس پرعورت کاخرچ واجب ہے اورعورت پرکوئی خرچ نہیں ہے لہذا Ù„Ú‘Ú©Û’ اورلڑکی Ú©Û’ درمیان وراثت کایہ فرق عین عدل ہے اورقرآن کریم صراحت Ú©Û’ ساتھ اعلان کرتاہے کہ انبیاء Ú©ÛŒ اولادکوبھی باپ Ú©ÛŒ وراثت ملتی تھی (وورث سلیمان داؤد) اورسلیمان ØŒ داؤود Ú©Û’ وارث بنے [31]Û”

      اورحضرت علی Ù†Û’ اسی آیت Ú©Û’ ذریعہ حضرت زہرا Ú©Û’ اپنے والدگرامی Ú©Û’ وراثت Ú©Û’ حقدارہونے پردلیل دیتے ہوئے فرمایاتھا : (ھذاکتاب اللہ ینطق)Û”

      ”یہ اللہ Ú©ÛŒ کتاب بول رہی ہے “ اس پرلوگ خاموش ہوگئے اوراپنے باطل موقف سے پیچھے ہٹ گئے [32]Û”

      اورحضرت ابوبکرنے اس حدیث :

      نحن معاشرالانبیاء لانورث،ماترکناہ صدقة

      ”ہم انبیاء وراثت نہیں چھوڑتے ہم جوکچھ چھوڑتے ہیں وہ صدقہ ہوتاہے“ کاسہارا Ù„Û’ کرحضرت فاطمة کواپنے والدگرامی Ú©ÛŒ وراثت سے محروم کردیا۔

      حضرت ابوبکرکایہ قول قرآن Ú©ÛŒ واضح آیت Ú©Û’ مخالف ہے اوراس Ù†Û’ بنت مصطفی Ú©Û’ دل کوشدید صدمہ پہنچایاکیونکہ آپ اپنے حق کوغصب ہوتے دیکھ رہی تھیں اورجانتی تھیں کہ ہم اسے حاصل کرنے Ú©ÛŒ قدرت نہیں رکھتے۔ اورآپ Ú©ÛŒ اندوہ ناک وفات میں اس چیزکابھی دخل تھا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next