اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      اورامام صادق سے جب کسی Ù†Û’ کہا، میراایک بیٹاہے میں چاہتاہوں کہ وہ فقط آپ سے حلال وحرام Ú©Û’ متعلق سوال کرے اوردوسرے قسم Ú©Û’ سوال سے پرہیز کرے توآپنے فرمایا:

      ÙˆÚ¾Ù„ یسال الناس عن Ø´ÛŒ Ù´ افضل من الحلال والحرام [19]Û”

      آیاحلال وحرام Ú©Û’ متعلق سوال کرنے سے بھی بہترکوئی سوال ہے؟

      اس سے بڑھ کرسنت نبویہ فقط قرآن اورفقہ جیسے علوم دینیہ Ú©ÛŒ تعلیم ہی کوبچوں Ú©Û’ لئے ضرورت قرارنہیں دیتی بلکہ خاص قسم Ú©Û’ دیگرحیات بخش علوم Ú©Û’ حاصل کرنے پربھی زور دیتی ہے جیسے کتابت، تیراکی اوتیراندازی، اس سلسلہ میں بعض روایات ملاحظہ کریں۔ پیغمبر فرماتے ہیں :

من حق الولد علی والدہ ثلاثة : یحسن اسمہ، ویعلمہ الکتابة ویزوجہ اذا بلغ [20]۔

      ”بیٹے کاباپ پرحق ہے کہ اسے کتابت،تیراکی اورتیراندازی Ú©ÛŒ تعلیم دے اوراسے فقط پاکیزہ کھاناکھلائے“ [21]Û”

      یہاں پرایک بڑا اہم اوربنیادی نکتہ یہ ہے کہ نوجوانوں Ú©ÛŒ افکارکوانحراف سے بچانے Ú©Û’ لئے انہیں آل محمد Ú©Û’ علوم ومعارف اوران Ú©ÛŒ احادیث Ú©ÛŒ تعلیم دیناضروری ہے۔ اسی نکتہ Ú©ÛŒ طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے حضرت علی  ÙØ±Ù…اتے ہیں :

      علموا صبیانکم من علمناماینفغھم اللہ بہ لاتغلب علیھم المرجئة برایھا۔

      ”اپنے بچوں کوہمارے علوم ومعارف Ú©ÛŒ تعلیم دو کیونکہ اللہ تعالی انہی Ú©Û’ ذریعے انہیں نفع دے گاکہیں ان پرمرجئہ اپنے نظریات مسلط نہ کردیں“ [22]Û”

      امام صادق فرماتے ہیں :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next