اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      ان دونوں قسم Ú©ÛŒ احادیث کوملانے سے نتیجہ یہ نکلتاہے کہ شروع سے ہی مارنے Ú©ÛŒ روش Ú©Û’ اچھے نتائج نہیں ہوتے لیکن بعض مخصوص حالات میں یہ ضروری ہے خاص طورپرنماز اورروزے جیسے فرائض Ú©ÛŒ انجام دہی Ú©Û’ سلسلے میں البتہ ضرورت Ú©ÛŒ حدتک جیساکہ حضرت علی Ù†Û’ فرمایا:

      فاضرب ولاتجاوزثلاثا

      ”مارولیکن تین دفعہ سے تجاوزنہ کرو“۔

      اس بناپرحتی الامکان بچوں کومارنے سے اجتناب کرناچاہئے کیونکہ یہ چیز مفیدہونے Ú©ÛŒ بجائے ان Ú©ÛŒ شخصیت پرمنفی اثرڈالتی ہے لیکن خاص حالات میں ضرورت Ú©Û’ مطابق اس سے استفادہ کیاجاسکتاہے جیسے آٹے میں نمک۔

      نیزمکتب اہل بیت Ú©ÛŒ طرف سے یہ بھی ہدایت ہے کہ بجے کوطاقت سے زیادہ ایسی تکلیف نہ دی جائے جواس پرشاق گزرے حلبی امام صادق سے اوروہ اپنے والدگرامی سے روایت کرتے ہیں :

      انانامرصبیاننابالصلاة،اذاکانو بنی خمس سنین، فمروا صبیانکم بالصلاة اذاکانوا بنی سبع سنین۔ ونحن نامرصبیاننا بالصوم اذاکانوا بنی سبع سنین بمااطاقوامن صیام الیوم ان کان الی نصف النھاراواکثرمن ذلک اواقل، فاذا غلبھم العطش والغرث افطروا حتی یتعودا الصوم ویطیقوہ، فمروا صبیانکم اذاکانوا بنی تسع سنین بالصوم مااستطاعوا من صیام الیوم، فاذا غلبھم العطش افطروا [13]Û”

      ہم اپنے بچوں کوپانچ سال Ú©ÛŒ عمرمیں نمازکاحکم دیتے ہیں اورتم اپنے بچوں کوسات سال Ú©ÛŒ عمرمیں نماز کاحکم دو اورہم اپنے بچوں کوسات سال Ú©ÛŒ عمرمیں ان Ú©ÛŒ طاقت Ú©Û’ مطابق روزے کاحکم دیتے ہیں آدھادن یااس سے Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ù… یازیادہ اوران پرپیاس یابھوک کاغلبہ ہوجائے توافطارکرلیں تاکہ روزے Ú©Û’ عادی اوراس Ú©Û’ متحمل ہوجائیں اورتم بھی اپنے بچوں کونوسال Ú©ÛŒ عمرمیں ان Ú©ÛŒ طاقت Ú©Û’ مطابق روزے کاحکم دو اورجب ان پرپیاس کاغلبہ ہوجائے توافطار کرادو“۔

      اسی دوران بہترہے کہ بچے کواس Ú©ÛŒ طاقت Ú©Û’ مطابق گھرکے دیگرکاموں کوانجام دینے کاحکم دیاجائے جیسے بسترکامرتب کرنا، چیزوں کاصاف کرنا، Ú©ÙˆÚ‘Û’ کرکٹ کوپھینکنا، دسترخوان پرکھانے اوربرتنوں کاسجانا، گھرکے باغیچے کاخیال رکھنااوران Ú©Û’ علاوہ دیگرچھوٹے چھوٹے کام جوبچے Ú©Û’ اندر ذمہ داری اورچستی Ú©ÛŒ روح کوبیداراوران میں اعتماد پیداکرسکیں۔

      تعلیم بھی بچے کاحق ہے اوریہ تربیت میں معاون ثابت ہوتی ہے اورعلم بھی تربیت Ú©Û’ مثل ایک پاکیزہ وراثت ہے اورعلم نہ ختم ہونے والاخزانہ ہے، لیکن مال چوری وغیرہ Ú©ÛŒ وجہ سے ضائع ہوسکتاہے۔

      حضرت علی فرماتے ہیں :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next