اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      فانکحوھن باذن اھلھن وآتوھن اجورھن بالمعروف محصنات غیر مسافحات

      ”پس مالکوں Ú©ÛŒ اجازت سے لونڈیوں سے نکاح کرو اوران کامہرحسن سلوک سے انہیں دے دوان سے جوعفت Ú©Û’ ساتھ تمہاری پابند رہیں Ú©Ú¾Ù„Û’ عام زنانہ کریں“ [39]Û”

      اس اوردیگرآیات Ú©ÛŒ روشنی میں فقہا Ú©Û’ نزدیک باکرہ Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Û’ لئے سرپرست Ú©ÛŒ اجازت شرط ہے تاکہ عورت کاشوہرکواختیارکرنے کاحق محفوظ رہے اوریہ اجازت اسکی ہتک حرمت Ú©Û’ لئے نہیں ہے بلکہ یہ ایک احتیاطی تدبیرہے تاکہ Ù„Ú‘Ú©ÛŒ کسی شخص سے نفسیاتی طورپرمتاثرہوکریاجذباتی لگاؤکی وجہ سے شادی کرنے میں جلدی نہ کرے۔ اجازت Ú©Û’ بعد عورت کادوسراحق مہرہے تاکہ اسے یہ احساس رہے کہ وہ مطلوبہ ہے نہ طالبہ یہ احساس اسے اس حیاسے بھی حاصل رہتاہے جواس Ú©ÛŒ جبلت میں ودیعت Ú©ÛŒ گئی ہے اوربیوی کومہردینے کامطلب یہ نہیں ہے کہ وہ شوہرکی غلام بن گئی ہے بلکہ اللہ تعالی فرماتاہے :

      وآتوالنساء صدقاتھن نحلة۔

      ”اورعورتوں کوان Ú©Û’ مہرخوشی خوشی دیدو“ [40]Û”

      بیوی ایسی شریک حیات ہے جس Ù†Û’ مرد Ú©Û’ ساتھ حقوق وفرائض پرمبنی مشترک زندگی کاعہد کررکھاہے ولھن مثل الذی علیھن بالمعروف…) اورعورتوں Ú©Û’ لئے شریعت Ú©Û’ مطابق اس Ú©ÛŒ مثل حق ہے جوان پرہے [41]Û”

      عورت Ú©Û’ حقوق Ú©Û’ سلسلے میں قرآن Ú©Û’ اس واضح موقف Ú©Û’ باوجود بعض دشمنان قرآن اس بارے میں قرآن پربعض ناروااتہامات لگاتے ہیں۔

      مثال Ú©Û’ طورپرکہتے ہیں قرآن Ù†Û’ عورت پرپردہ واجب کرکے اس Ú©ÛŒ آزادی Ú©Ùˆ محدود کردیاہے، گھرکی سرداری مرد Ú©Û’ ہاتھ میں دے دی ہے اوروراثت میں مرد کوعورت سے دوگناحصہ دیاہے یہ لوگ جوحقوق زن Ú©Û’ سلسلے میں مگرمچھ Ú©Û’ آنسوبہاتے ہیں درحقیقت قرآن Ú©Û’ آسمانی کتاب اورشریعت اسلامیہ کامنبع ہونے پرطعن کرتے ہیں اوراشاروں میں کہتے ہیں یہ کتاب مقدس فرسودہ ہوچکی ہے اورترقی یافتہ دورکے تقاضے پورے نہیں کرتی Û” لیکن تھوڑا ساغوروفکر کریں تویہ اعتراضات تارعنکبوت سے بھی زیادہ کمزور نظرآنے لگیں Ú¯Û’Û”

      لیکن اس Ú©Û’ لئے قرآن، اس Ú©Û’ طرزکلام اورعترت طاہرہ Ú©ÛŒ طرف رجوع کرنا ضروری ہے کہ جوقرآن Ú©Û’ حقیقی ترجمان ہیں۔

      آپ دیکھیں Ú¯Û’ کہ قرآن Ù†Û’ اس وقت عورت کوانسانی حق دیاجب اسے بہت ہی پست اورگھٹیا سمجھاجاتاتھا اوراس میں کسی وشک شبہ Ú©ÛŒ گنجائش نہیں ہے جب کہ ادیان سماویہ Ú©Û’ علاوہ دیگرادیان عورت کوایک پست مادہ سے پیداہونے والی مخلوق سمجھتے تھے اورمرد کواعلی عنصرسے پیداہونے والا، بعض لوگ تویہاں تک کہنے Ù„Ú¯Û’ عورت پلیدگی سے پیداہوئی ہے اوراس کاخالق، خالق شرہے اوردورجاہلیت میں عرب عورت کوجانورسمجھتے تھے اوراسے انسانی صورت میں اس لئے پیداکیاگیاتاکہ مرد Ú©ÛŒ خدمت کرسکے اوراس Ú©ÛŒ جنسی خواہشات کوپوراکرسکے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next