دنیا کو حقیر جاننا اور آخرت کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھنا



”یَا اَبَاذَرٍ! لِیَعْظُمْ جَلاَلَ اللهِ فِی صَدْرِکَ فَلا تَذْکُرُہُ کَمٰایَذْکُرُہُ الْجَاھِلُ عِنْدَ الْکَلْبِ َاللَّھُمَّ اخْزِہِ وَعِنْدَ الْخَنْزِیرِ اَللَّھُمَّ اخْزِہِ“

          ”اے ابوذر! پرور دگار Ú©ÛŒ عظمت Ùˆ جلالت تمھارے دل میں بڑھ جائے اسے ہلکا نہ سمجھنا، جیسے جاہل اور نادان لوگ جب کتے اور سور Ú©Ùˆ دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں: خدا وندا! ان کا گلا گھونٹ دے۔“

قرآن مجید اور احادیث میں ذکر الٰہی کی اہمیت:

          حدیث Ú©Û’ اس حصہ میں موضوع سخن خدا Ú©ÛŒ یاد اور اس Ú©ÛŒ عظمت Ú©ÛŒ تجلیل Ùˆ احترام ہے۔ قرآن مجید اور روایتوں میں خدا Ú©ÛŒ یاد Ú©Ùˆ فراوان اہمیت دی گئی ہے، یہاں تک بعض موضوع جیسے ذکر الہٰی Ú©ÛŒ تشویق، ذکر Ú©Û’ دنیوی Ùˆ اخروی فائدے، ذکرکی کمیت Ùˆ کیفیت، ذکر Ú©Û’ لئے زمان ومکان  جیسے عناوین سے روایات میں تفصیل سے بحث Ú©ÛŒ گئی ہے۔ اسی طرح زبانی اور قلبی ذکر Ú©Û’ بارے میں، یہ کہ ان میں سے کون اہم Ùˆ برتر ہے یا یہ کہ ذکر خلوت Ùˆ تنہائی میں بہتر ہے یا ملاء(مجمع) عام میں، ان سب Ú©Û’ بارے میں بھی اہل بیت علیہم السلام اور علمائے دین Ú©ÛŒ طرف سے بیان ہوا ہے۔

حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام نے ایک روایت میں فرمایا ہے:

”ما اجتمع قوم فی مجلس لم یذکروااللّٰہ ولم یذکرونا الاکان ذٰلک المجلس حسرة علیہم یوم القیامة“

          ”کوئی قوم یا افراد کسی مجلس میں جمع نہیں ہوںگے کہ جس میں خدا Ú©ÛŒ یاد اور ہمارا تذکرہ زبانوں پر جاری نہ ہو، مگر یہ کہ وہ مجلس قیامت Ú©Û’ دن ان Ú©Û’ لئے حسرت Ùˆ اندوہ کا باعث ہوگی۔“

          نیز فرمایا:

          ”اِنَّ ذکر نامن ذکر الله“   Û±

          ہماری یاد بھی خدا Ú©ÛŒ یاد ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next