سوره بقره 181 الی 195



حرمات كا مفرد '' حرمة'' ايسے امور ( قوانين و غيرہ ) كو كہا جاتاہے جن كا خيال ركھنا ضرورى اور ان كو توڑنا يا خلاف ورزى كرنا ممنوع ہے _ قصاص ايسى سزا ہے جو قتل و جنايت كے مقابل جارى ہوتى ہے_ پس '' والحرمات قصاص'' يعنى وہ قوانين جن كا احترام ہونا چاہيئے اور ان كو توڑنا درست نہيں اگر ان كى دشمن كى طرف سے خلاف ورزى ہو اور اس طرح تمہيں نقصان پہنچے تو تم بھى اس امر كى اعتنا نہ كرو اور دشمن كى بربريت كا جواب دو_

6_ دشمن كے تجاوز كا بالمقابل مقابلہ كرنا اور جواب دينا جائزہے _

فمن اعتدى عليكم فاعتدوا عليہ بمثل ما اعتدى عليكم

7_ مجاہدين اسلام كے لئے جنگ كے قانونى و شرعى مسائل كے بارے ميں پيدا ہونے والے شبہات كو دور كرنا اور ان كو نفسياتى اور فكر ى طور پر تيار كرنا ضرورى ہے _

الشہر الحرام بالشہر الحرام والحرمات قصاص فمن اعتدى عليكم فاعتدوا عليہ

جملہ'' فمن اعتدي ...'' كا گزشتہ دو جملوں پر '' فائ'' تفريع كے ذريعے بيان اس طرف اشارہ

ہے كہ ان جملوں ميں ايك قانون كلى بيان ہوا ہے وہ يہ كہ مسجد الحرام كے گرد و نواح ميں جہاد كے ضرورى ہونے ''فان قاتلوكم'' سے ممكن ہے اہل اسلام كے ذہنوں ميں كوئي شبہہ يا توہم جو پيدا ہو تو وہ دور جانا چاہيئے _

8_ دشمن اگر قوانين كى خلاف ورزى كرے تو اسكے تجاوز كا جواب دينا صحيح ہے ليكن جتنے عمل كا ارتكاب دشمن نے كيا ہے اس سے زيادہ اقدام كرنا جائز نہيں ہے_

فمن اعتدى عليكم فاعتدوا عليہ بمثل ما اعتدى عليكم

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 next