سوره بقره 181 الی 195



تبديل كرنے والوں پر ہے نہ كہ وصيت كرنے والايا ان افراد پرجو ميت كے اموال سے اس وصيت كے نتيجے ميں فائدہ اٹھاتے ہيں _

فمن بدلہ ... فانما اثمہ على الذين يبدلونہ

''انما'' حصر پر دلالت كرتاہے اوريہ حصر وصيت كرنے والے نيز ان لوگوں كى نسبتہے جو وصيت سے اطلاع نہ ركھتے تھے اور اس ميں تبديلى كى وجہ سے ميت كے كچھ اموال ان كو نصيب ہوگئے_

4 _ ميت كى وصيتيں فقط احتمال يا گمان سے ثابت نہيں ہوتيں اور بغير علم كے انكى كوئي قانونى حيثيت نہيں ہے _

فمن بدلہ بعد ما سمعہ

 

625

ميت كى وصيت كو سننا (بعد ما سمعہ) يہ ميت كى وصيت كے متعلق علم ہونے كے بارے ميں كنايہ ہے يہ قيد در حقيقت توضيحى ہے اور اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ وصيت كے مضمون كو جانے بغير وصيت ثابت نہيں ہوتى نہ ہى اس پہ تغيير و تبديلى كا عنوان صادق آتاہے_

5 _ وصيت اس وقت معتبر ہے جب وصيت كرنے والا اس وصيت كے مطالب كو بيان كرے_ *

فمن بدلہ بعد ما سمعہ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 next