سوره بقره 181 الی 195



يريد اللہ بكم اليسر و لا يريد بكم العسر

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ '' يريد اللہ ...'' وجوب روزہ پر ناظر ہو بنابرايں يہ جملہ اس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ اللہ تعالى نے تم پر روزہ فرض كيا تا كہ اس كے نتيجے ميں آسان زندگى حاصل كرسكو اور مشكلات ميں مبتلا نہ ہو_

24 _ اللہ تعالى كا اپنے بندوں سے لطف و مہرباني_

يريد اللہ بكم السير و لايريد بكم العسر

25_ قضا روزوں كے فرض ہونے كا ہدف يہ ہے كہ پورے سال ميں ايك ماہ مكمل طور پر روزے ركھے جائيں _

فعدة من ايام اخر ... لتكملوا العدة

''لتكملوا ...'' ''فعدة من ايا م آخر''كى علت ہے ''العدة'' ميں ''ال'' عہد ذكرى كاہے جو '' اياماً معدودات'' كى طرف اشارہ ہے جس سے مراد ماہ رمضان ہے بنابرايں '' فعدة من ايام اخر ... لتكملوا العدة'' يعنى ماہ رمضان كے روزوں كى قضا حتماً بجالاؤ تا كہ روزوں كے ايام كى تعداد جو ايك ماہ ہے وہ مكمل ہوجائے_

26_ ہر مسلمان كو چاہيئے كہ سال ميں ايك ماہ روزے ركھے_

فعدة من ايام اخر ... و لتكملوا العدة

اس مطلب كى دليل گذشتہ مطلب ميں موجود ہے_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 next