سوره بقره 181 الی 195



يہ مطلب اس بنا پر ماخوذ ہے'' بعد ما سمعہ'' '' سننا'' استعمال كيا گيا ہے _

6_ اللہ تعالى سميع (سننے والا ) اور عليم (جاننے والا) ہے_

ان اللہ سميع عليم

7 _ اللہ تعالى ميت كى وصيتوں اور اس كے جانشين اور پسماندگان كے كردار سے آگاہ ہے _

فمن بدلہ ... فانما اثمہ على الذين يبدلونہ ان اللہ سميع عليم

8_ اللہ تعالى كے عليم ہونے پر ايمان اور توجہ انسان كو ميت كى وصيتوں ميں تبديلى سے روكتے ہيں _

فمن بدلہ ... ان اللہ سميع عليم

وصيت ميں تبديلى كى حرمت اور اسكے گناہ ہونے كے بيان كرنے كے بعد اللہ تعالى كے علم و آگاہى كے ذكر كرنے كا مقصد يہ ہے كہ انسان اس كى طرف توجہ سے وصيت ميں تبديلى كى فكر بھى نہ كرے _

9_ انسان وصيت كے معاملے ميں اگر اپنے فريضہ پر عمل كرے تو اللہ كى بارگاہ ميں نہ تو جوابدہ ہوگا نہ ہى اسكا مؤاخذہ كيا جائے گا _ اگر چہ اسكى وصيتوں پر عمل نہ كيا جائے _

فانما اثمہ على الذين يبدلونہ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 next