سوره بقره 181 الی 195



نظريہ كائنات (جہان بيني):

نظريہ كائنا ت اور آئيڈيالوجي8

وصيت :

وصيت پر عمل كے نتائج و اثرات 9; وصيت كے احكام 1،2،4،5،10; وصيت كى جائز تبديلى 2; وصيت كى تبديلى 10; وصيت كو اپنے لفظوں ميںبيان كرنا 5; وصيت تبديل كرنا حرام ہے 1; وصيت ثابت ہونے كى شرائط 4; وصيت تبديل كرنے كا گناہ 1،3; وصيت تبديل كرنے كا ذمہ دار 3; مالى وصيت كے مصارف 10; وصيت كے معتبر اور قانونى ہونے كے معيارات 4،5; وصيت تبديل كرنے كے موانع 8; ميت كى وصيت 7

فَمَنْ خَافَ مِن مُّوصٍ جَنَفًا أَوْ إِثْمًا فَأَصْلَحَ بَيْنَهُمْ فَلاَ إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ (182)

پھراگر كوئي شخص وصيت كرنے والے كى طرف سےطرفدارى يا ناانصافى كا خوف ركھتا ہو اوروہ ورثہ ميں صلح كرادے تو اس پر كوئيگناہ نہيں ہے _ الله بڑا بخشنے والا اورمہربان ہے (182)

1 _ اگر مالى وصيتيں غير عادلانہ ہوں اور جن افراد كو فائدہ ملا ہے ان كے مابين اختلافات كا باعث بنيں تو وصيت كرنے والے كو وصيت تبديل كرنے پر آمادہ كيا جاسكتاہے_

فمن خاف من موص جنفا او اثما فاصلح بينھم فلا اثم عليہ

''جنف'' كا معنى ستم اور باطل كى طرف تمايل ہے پس اس اعتبار سے يہاں غير معروف و صيت مراد

ہے جو پس ماندگان كے لئے ظلم و ستم شمار ہوتاہے_ ''اثما'' كا معنى بھى يہى ہے '' فاصلح بينھم'' سے مراد وصيت كرنے والے كو آمادہ كرنا ہے ، اس بات پر كہ اپنى غير عادلانہ وصيت كو تبديل كرے تا كہ اس سے پيدا ہونے والا ممكنہ اختلاف اور نزاع ختم ہوجائے_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 next