حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکه



مِنَ الْمَوْتِ حیثُ المَوتُ مِنْہُ بِمَرْصَدِ

فَاَثَرَ اَنْ یسعیٰ علیٰ جَمْرَةِ الوَغیٰ

 

بِرِجلٍ ولَا یُعْطِي المُقَادَةَ عَنْ یَد[27]

” امام حسین(ع)مارے تو گئے لیکن ھا شمی انداز میں ،ان کا تعارف ھی نیزہ و شمشیر کوچلانے سے پسینہ میں شرابور ھوجانے سے ھوا ۔آپ کریم تھے اسی لئے آپ نے ذلت قبول کرنے سے انکار کردیا۔

اسی لئے آپ(ع) کو مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔

آپ نے اپنے نفس سے مخاطب ھو کر فرمایااے نفس وا دی ھلاکت میں جانے سے رُک جا البتہ شک کرنے والے کے مانند مت رُک۔

آپ نے مشاھدہ کیا کہ مو ت کے مقابلہ میں ذلت قبول کرنازیادہ سخت ھے جبکہ موت آپ کے انتظار میں تھی ۔

اس وقت آپ نے خاردار راھوں میں پیدل چلنا گوارا کیالیکن اپنا اختیار ظالم کے ھاتھ میں دینا پسند نھیں کیا “۔

ھم نے ان اشعار سے زیادہ دقیق اور اچھے اشعار کا مطالعہ نھیں کیا،یہ اشعار امام کی غیرت اور عظمت نفس کو خو بصورت انداز میں بیان کر تے ھیں امام(ع) نے ذلت کی زندگی کے مقابلہ میں تلواروں کے سایہ میں جان دینے کو ترجیح دی اور اس سلسلہ میں آپ(ع) نے اپنے خاندان کے اُن شھداء کا راستہ اختیار فرمایاجو آپ سے پھلے جنگ کے میدانوں میں جا چکے تھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next